Uzma graphics hub

  • Home
  • Uzma graphics hub

Uzma graphics hub فبای الائ ربکم تکذبن

19/09/2022

شرک بالصفات

11/09/2022
23/08/2022

‏"سیلاب میں بہتی لاشوں کو دفنانے کے لیے خشک زمین تک نہیں مل رہی"۔
مزید کیا درد سنو گے؟
سرائیکی وسیب تونسہ، راجن پور اور ڈیرہ غازی خان اور صوبہ بلوچستان کے کئی علاقوں میں اس قدر شدید سیلاب آیا کہ سیلاب میں تیر کر آنے والی لاشوں کو دفنانے کو خشک زمین تک میسر نہیں. فوج جتنا مدد ہوسکے کررہی ہے لیکن تباہی کا سکیل بہت بڑا ہے. میری تمام فیس بک کے بڑے پیجیز سے گزارش ہے کہ خدارا اس ایشو کو زیادہ سے زیادہ اٹھائیں 🙏.

صادق أباد ویدر

28/05/2022

*مجھے چار طرح کے غافلوں پر تعجب ہے جو چار مسائل کے حل سے غافل ہیں​۔*

1 - مجھے تعجب ہے اس پر جو " غم " سے آزمایا گیا​ اور پھر بھی اس آیت سے غفلت کرتا ہے :
​۞ لا إلهَ إلاّ أنتَ سُبحانكَ إني كنتُ من الظالمين ۞​
​​الٰہی تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے، بیشک میں ﻇالموں میں ہو گیا​​ (الأنبياء 21:87)
کیا تم نہیں جانتے کہ اس دعا پر اللہ نے کیا جواب دیا؟
الله سبحانہ و تعالٰی نے اس کے بعد فرمایا؛
​۞ فاستجبنا لهُ ونجيناهُ من الغم۔۔۔۔۔۔ ۞
​​تو ہم نے اس کی پکار سن لی اور اسے غم سے نجات دے دی اور ہم ایمان والوں کو اسی طرح بچا لیا کرتے ہیں​.

2- مجھے تعجب ہے اس پر جو " بیماری " سے آزمایا گیا​، کہ وہ کیسے اس دعا سے غفلت کرتا ہے :
​۞ ربي إني مسّنيَ الضرُ وأنتَ أرحمُ الراحمين ۞​
​​اے میرے رب! مجھے یہ بیماری لگ گئی ہے اور تو رحم کرنے والوں سے زیاده رحم کرنے واﻻ ہے​​(الأنبياء 21:83)
کیا تم نہیں جانتے کہ اس دعا کے بارے میں اللہ نے کیا فرمایا؟
الله نے فرمایا ہے؛
​۞ فا ستجبنا له وكشفنا ما به من ضر ۞​
​​تو ہم نے اس کی سن لی اور جو دکھ اسے تھا وہ دور کر دیا۔

3- ​مجھے تعجب ہے اس پر جو " خوف" سے آزمایا گیا​، کہ وہ کیسے اس آیت سے غفلت کرتا ہے :
​۞ حسبنا الله ونعم الوكيل ۞​
​​ہمیں اللہ ہی کافی ہے اور وه بہت اچھا کارساز ہے​​
(سورة آل عمران 3:173)
کیا تم نہیں دیکھتے کہ اس پر اللہ نے کیا فرمایا؟
الله فرماتا ہے؛
​۞ فانقلبوا بنعمةٍ من اللهِ وفضلٍ لم يمسسهم سوء۞​
​​(نتیجہ یہ ہوا کہ) وہ اللہ کی نعمت وفضل کے ساتھ لوٹے، انہیں کوئی برائی نہ پہنچی،۔۔۔

4-​مجھے تعجب ہے اس پر جو " لوگوں کے مکر" سے آزمایا گیا​، کہ وہ کیسے اس دعا سے غفلت کرتا ہے:
​۞"وَأُفَوِّضُ أَمْرِي إِلَى اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ" ۞​
​​میں اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کرتا ہوں، یقیناً اللہ تعالیٰ بندوں کا نگراں ہے​​ (غافر 40:44)
کیا تم نہیں جانتے کہ اس دعا پر اللہ نے کیا جواب دیا؟

اس پر الله نے فرمایا؛
​۞ فوقاهُ اللهُ سيئاتِ ما مكروا۔۔۔۔۔ ۞
​​پس اسے اللہ تعالیٰ نے تمام بدیوں سے محفوظ رکھ لیا جو انہوں نے سوچ رکھی تھیں۔

28/05/2022

🥀 _*اللّٰہ آپ کیسے لوگوں کے دلوں میں میری اتنی محبت ڈال دیتے ہیں*_ 🥀

یا رب میں بہت گناہ گار ہوں پر لوگ میرے بارے میں کتنا اچھا گمان رکھتے ہیں

اللّٰہ یہ آپ کی *محبت کا پردہ* ہے آپ کی *رحمت و مغفرت کا پردہ* ہے جو آپ نے میری ذات پر ڈال رکھا ہے ورنہ میں کہاں کچھ بھی نہیں ہوں میں
اللّٰہ لوگوں کی یہ بڑھتی محبتیں دیکھ کر میرے دل میں اک امید اک سوال آتا ہے کہ شاید آپ بھی مجھ سے محبت کرتے ہوں یا رب بہت حقیر ہوں میں بہت حقیر حدیث جبرائیل میں جو ذکر آیا ہے آپ کی اپنے بندے سے محبت کا اور پھر اس محبت کا زمین و آسمان میں اتار دئے جانے کا وہ مقام چاہتا ہوں میں چاہتا ہوں کہ جب اس دنیا سے واپسی کا وقت آئے تو مجھے پکارا جائے کہ تیرا رب تجھ سے راضی ہے اب سفر واپسی ہے اسی کی طرف اور میں بےتابی سے منتظر ہوں اس ملاقات کا
🤲🏻 میں چاہتا ہوں کہ آپ کے فرشتے بھی مجھ سے متعارف ہوں کہ جب میری روح آسمانوں پر اٹھائی جائے وہ مجھے جانتے ہوں *آپ کا عبد* کی حیثیت سے وہ زمین جس میں میں دفنایا جاؤں میری قبر مجھ سے کہے کہ تو ان زمین پر چلنے والوں میں مجھے بہت پیارا تھا آج میرا حسن سلوک دیکھ لے
🤲🏻 میں چاہتا ہوں کہ آپ یوم حشر بھی مجھے ڈھانپ لیں جیسے دنیا میں ڈھانپ رکھا ہے

🤲🏻 یا رب میں آپ سے صرف آپ کی اطاعت والی زندگی آپ ہی اطاعت والی موت مانگتا ہوں میں چاہتا ہوں کہ جب میں ختم ہو جاؤں تو میرے اعمال میری نیکیاں باقی رہ جائیں میں آپ سے آپ کی محبت کی شدت مانگتا ہوں جنت مانگتا ہوں اور ایسے اعمال کی توفیق مانگتا ہوں جو مجھے آپ کی محبت آپ کی جنت کے قریب کر دیں
یا رب اعمال کی قبولیت اور نیتوں کا اخلاص مانگتا ہوں آپ مجھے ضائع ہونے سے بھٹک جانے سے پلٹ جانے سے بچا لیں یا رب....

12/05/2022
10/05/2022

aap hamn kis hawale se jante hn؟ one sentence for our effort؟

01/05/2022

اکثریت کا سوال ہوتا ہے دین کہاں سے سیکھیں...؟
کیسے پتا چلے کون درست دین کی طرف راہنمائی کرتا؟
جواب:
دین اس سے سیکھیں۔۔۔۔
جو آپ کو واقعی دین سیکھائے۔۔۔
اس سے نہیں جو فرقے سیکھائے۔۔۔
دین اس سے سیکھیں جو رب سے محبت کا سبق پڑھائے۔۔
اس سے نہیں جو فرقوں کی عقیدت ونفرت کے سبق پڑھائے۔۔
دین اس سے سیکھیں، جسکی تعلیم کی بنیاد قال اللہ اور قال رسول اللہ پر مبنی ہو۔۔۔۔
اس سے نہیں جسکی باتیں محض اولیاء و فقہاء کے اقوال کے گرد گھومتی ہوں۔۔۔
کیونکہ دین ہے۔۔۔ زندگی گزارنے کا طریقہ۔۔ وہ طریقہ جو اللہ نے پسند کیا۔۔۔ اور وہ طریقہ جس پر رسول اللہ نے زندگی گزار کر دیکھائی ۔۔۔۔
اور اس دین کو سیکھنا ہم پر فرض ہے۔۔۔ کیونکہ نجات اسی دین کے ساتھ ہے۔۔۔✨
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "اور اللہ کی رسی کو سب مل کر مضبوطی سے پکڑ لو اور فرقہ فرقہ نہ ہو جانا"(آل عمران)

01/05/2022

‏کروڑوں مِٹ گئے لیکن جِدھر دیکھو اُدھر احمد ﷺ
زوال اِسمِ محمدؐ ﷺ پر خدا آنے نہیں دیتا

کوئی رستہ نہیں مِلتا کسی گُستاخ کو عابی !!
محمدؐ ﷺ معاف کر بھی دیں خدا جانے نہیں دیتا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عابی مکھنوی

01/05/2022

‏یٰا سَریعَ الرِّضٰا،إِغْفِرْ لِمَنْ لاٰیَمْلِکُ إِلَّا الدُّعٰاء ◌

اے بہت جلد راضی ہوجانے والے اللّٰه، اس بندے کو بخش دے جس کے اختیار میں سوائے دعا کے کچھ نہیں!
آمین!۔۔❤

01/05/2022

اگر آپ زندگی سے ہار گئے ہیں تو ایک خواجہ سرا کی زندگی پڑھ کر شاید آپ جینے لگیں۔۔۔۔۔
یہ تحریرہم پر، ہمارے معاشرےپر ایک زوردار طمانچہ ہے

خواجہ_سرا_سے_مینجر_ڈائریکٹر_تک

میرا نام سمیر ہے میں نہ تو مرد ہوں نہ عورت ۔۔۔لوگ مجھے ٹرانسجینڈر کہتے ہیں ۔۔۔۔۔خواجہ سرا۔۔۔۔۔۔
میرے ابا تو تب فوت ہو گئے جب میں 10 سال کا تھا ۔۔۔۔
میرا جسم تو لڑکوں سا تھا لیکن میرا من لڑکیوں سا۔۔۔۔مجھے لڑکیوں کی طرح سجنا سنورنا اچھا لگتا تھا ۔۔۔مجھے لڑکیوں کے کپڑے پہننا اچھا لگتا تھا ۔۔۔۔
میری امی سکول ٹیچر تھیں۔۔۔۔جب ان کو پتہ چلا میرا ایک ہی بیٹا ہے ۔۔۔۔اور وہ بھی خواجہ سرا۔۔۔وہ بہت پریشان ہوئی۔۔۔لیکن وہ مجھے کچھ نہیں کہتی تھیں ۔۔۔
میں لپ اسٹک لگایا کرتا تھا۔۔۔۔مجھے سر پہ دوپٹہ اوڑھنا اچھا لگتا تھا۔۔۔۔۔پھر آہستہ آہستہ ۔.۔۔پورے محلے کو پتہ چل گیا میں ایک خواجہ سرا ہوں ۔۔۔۔۔
امی مجھے پڑھانا چاہتی تھیں ۔۔۔۔امی مجھے بہت پیار سے سمجھایا کرتی تھی بیٹا یہ لوگ معاشرہ بہت غلط ہے ۔۔۔۔اگر جینا چاہتے ہو تو ۔۔۔اچھا انسان بن کر جیو۔۔۔لوگوں کا سامنا کرنا سیکھنا ہوگا۔میں ہمیشہ سے ایک اچھا انسان بننا چاہتا تھا ۔۔۔ایک بڑا آفیسر ۔۔۔میں دل لگا کر پڑھائی کرتا۔۔۔میری دو بہنیں تھیں ۔۔۔میں اکیلا ہی بھائی تھا۔۔۔۔یوں کہہ لیں نہ بھائی نہ بہن۔۔۔۔۔
سکول میں میرا مذاق بنایا جاتا.۔۔۔میں کیا کرتا ..۔میرا لہجہ لڑکیوں سا تھا۔۔۔
میں بہت روتا تھا ۔۔لیکن امی میرا سہارا تھی ۔۔۔
وہ مجھے سمجھایا کرتی.۔۔بیٹا ۔۔۔ایسے بہت سے مقام آئیں گے زندگی میں ۔۔۔تم کو کبھی ہارنا نہیں ہے۔۔۔۔
میں سکول سے کالج چلا گیا۔۔۔۔وہاں میرے لیئے اور بھی مشکالات بڑھ گئیں ۔۔اللہ پاک نے مجھے بہت خوبصورت بنایا ہے۔۔۔کالج کے لڑکے مجھے تنگ کرنے لگے۔۔۔.میں برداشت کرتا رہا۔۔۔۔۔اذیت کے دن گزرے یونورسٹی چلا گیا۔۔۔۔
میں سافٹ ویئر انجنیئر بن گیا۔۔۔۔
بہت خوش تھا۔۔۔۔میں لوگوں کو زندگی سکھانا چاہتا تھا۔۔۔میں لوگوں کو محبت کرنا سکھانا چاہتا تھا۔۔۔
میں رشتوں کو نبھانے کی بات کرنا چاہتا تھا ۔۔۔میں جہالت کو ختم کرنا چاہتا تھا۔۔۔میں دین بھی سیکھا ۔۔۔میں چاہتا تھا اپنے ملک کے لیئے کچھ کر جاوں۔۔۔
جب پڑھائی مکمل ہو گئی۔۔۔۔پھر میں جاب کی تلاش کرنے لگا.۔۔۔
میں نے سب سے پہلے پولیس میں اپلائی کیا۔۔۔۔
لیکن۔۔۔۔۔۔افسوس مجھے قبول نہ کیا گیا۔مجھے خواجہ سرا کہہ کر نکال دیا گیا۔۔۔
میں نے بہت سے اداروں میں کوشش کی لیکن مجھے سب عجیب طریقے سے ٹریٹ کرتے ۔۔لوگ اپنی اپنی مرضی سے میرا نام بلاتے۔۔۔کوئی کہتا بلو رانی ۔۔ تو کوئی چھمک چھلو۔۔۔جیسے نام دیتا مجھے۔۔۔
میں خاموش ہو جاتا۔۔۔۔۔
امی کی سکول سے سروس پوری ہوئی۔۔۔جو پینشن ملی۔۔۔دونوں بہنوں کی شادی کر دی۔۔۔
میں اتنا پڑھ کر بھی خوار ہو رہا تھا ۔۔۔
کیوں کے لوگ مجھے صرف ایک ناچنے والا خواجہ سرا سمجھتے تھے۔۔۔
میں نے محلے کے بچوں کو ٹیوشن پڑھانا چاہی۔۔۔لیکن کوئی بھی اپنے بچوں کو میرے پاس پڑھانے کے لیئے تیار نہ تھا۔۔۔
میں کیا کرتا ۔۔۔۔میرا قصور کیا تھا .۔۔۔یہ سب تو اللہ پاک نے بنایا ہے نا۔۔۔۔۔میں کہاں غلط تھا۔۔۔
امی بیمار رہنے لگی۔۔۔۔میں نوکری کی تلاش میں مارا مارا پھرنے لگا ۔۔۔
بہت سے لڑکے میرے ساتھ دوستی کرنا چاہتے تھے ۔۔۔اور بہت سے غلط تعلقات بنانا چاہتے تھے۔۔۔۔
میں تن سے خواجہ سرا تھا من سے ایک اچھا انسان۔۔۔میں ہر جھگڑا کرنے والے کو سمجھاتا۔۔.پیار کا درس دیتا ۔۔۔۔شاید لوگ میری باتوں کو مذاق سمجھتے ۔۔۔
میں لوگوں کو بتاتا اپنا ضمیر بریانی کی پلیٹ پہ نہ بیچ دیا کرو ۔۔۔ایک باشعور قوم بنو۔۔۔
لیکن میری بات بے معنی ہوتی۔۔۔
پھر ایک دن ۔۔۔۔مجھے کچھ لڑکوں نے اغوا کر لیا۔۔۔
میری آنکھوں میں آنسو نہیں خون ہے۔۔۔۔
میں مغرب کی نماز پڑھ کر گھر آ رہا تھا ۔۔۔۔مجھے اغوا کر لیا گیا۔۔۔۔
وہ لڑکے میرے گاؤں کے تھے ساتھ کوئی اجنبی لڑکے بھی تھے۔۔۔
مجھے گن دکھا ڈرایا گیا۔۔۔۔پھر مجھے کہنے لگے ۔۔۔چل بلو رانی ڈانس کر۔۔۔۔۔
میں سافٹ ویئر انجنیئر ۔۔۔۔پڑھا لکھا ۔۔۔۔ان سے کہنے لگا پلیز میں ایسا نہیں ہوں مجھے چھوڑ دو۔۔۔۔
ایک آگے بڑھا مجھے تھپڑ مار دیا ۔۔۔گالی دے کر بولا ناچ ورنہ بہت برا حال کروں گا۔۔۔۔
میرے ساتھ زبردستی کی۔۔مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا۔۔۔۔
میں چیختا چلاتا رہا..۔.آخر ۔۔۔میں اس معاشرے کا نشانہ بن گیا ۔۔۔
مجھے میرے گھر کے سامنے پھینک گئے۔۔۔۔میں رو رہا تھا ۔۔۔گھر آیا ۔۔۔امی کو آواز دی۔۔۔۔
لیکن کب جانتا تھا ایک اور قیامت میری منتظر ہے۔۔۔
امی کے پاس پہنچا ۔۔۔امی سو رہی تھی۔۔۔
جب امی کو بار بار آواز دی۔۔۔امی نے آنکھ نہ کھولی...
میرا دل گھبرانے لگا۔۔۔۔
پھر جب میری چیخیں بھی امی نہ سن سکی ۔۔۔
مجھ پہ قہر گزرا۔۔امی دنیا سے چل بسی ہیں ۔۔۔
میں کس کو بتاتا مجھ پہ درد کا پہاڑ گرایا گیا یے۔۔
رونے لگا ..محلے والے بھی آ گئے۔۔۔بہنوں کو بھی بلوا لیا۔۔میرا ایک سہارا تھا وہ بھی نہ رہا۔۔۔
امی کو دفنایا۔۔۔۔بہنیں کچھ دن رہی اپنے اپنے گھر چلی گئی۔۔میں تنہا رہ گئا۔۔۔
ایک سکول میں ٹیچنگ کرنے لگا.۔۔لیکن ابھی مشکالات ختم کہاں ہوئی تھیں ۔۔۔۔
ان لڑکوں نے میری ویڈیو بنا لی تھی۔۔۔وہ ویڈیو وائرل ہو چکی تھی ۔۔میرا معاشرہ مجھے گندی گالیاں دینے لگا ۔۔۔
جنہوں نے میرے ساتھ یہ سب کیا وہ پارسا تھے۔۔
ہاں پولیس کے پاس گیا تھا نا ان کی کمپلین کروانے۔۔۔لیکن ۔۔۔کیا ہوا ۔۔میرے ساتھ زیادتی کرنے والا ایک پولیس والا بھی تو تھا نا۔۔۔۔
مجھے سکول سے نکال دیا گیا.۔۔
یہاں تک کے مجھے گاؤں سے بھی نکال دیا.۔۔۔۔نہ گھر نہ پیسہ نہ کوئی سہارا ۔۔۔۔صرف اللہ ہی اللہ تھا۔۔۔اور ہے۔۔۔
میں لڑکیوں کے کپڑے پہنے ۔۔بازار میں بیٹھا ہوا تھا۔۔۔ایک خواجہ سرا بھیک مانگتے ہوئے میرے پاس آیا۔۔۔۔
نی بہن یہاں کیوں بیٹھی ہے۔۔۔میں اس کی طرف دیکھ کر خاموش رہا....
وہ کہنے لگا میرا نام شبنم ہے۔۔تم۔بھی ہماری برادری کی ہو نا۔۔۔
میں نے چپ سادھ رکھی تھی۔۔۔
شبنم نے میرا ہاتھ پکڑا۔۔۔۔ہائے میں مر جاؤں نی تم کو تو بخار ہے۔۔۔چل آ میرے ساتھ۔۔۔۔
اس نے مجھے سہارا دیا.۔۔مجھے چلنے کے لیئے کہا۔۔۔
میں اسے کیا بتاتا میں دو دن سے بھوکا ہوں ۔۔۔بھیک مانگنے کہ ہمت نہ تھی۔۔۔۔
میرے کندھے پہ جو بیگ تھا اس میں میری سکول کالج یونورسٹی کی ڈگریاں تھیں ۔۔۔۔
اور دو دن سے بھوکا تھا ۔۔۔اس نے کسی کو فون کیا۔نی باجی ۔۔ایک اپنی برادری کا ملا ہے اس کی صحت خراب ہے جلدی آ ۔۔۔۔
مجھے کار میں بٹھا کر ایک گھر میں لے گئے۔۔۔
گھر بہت خوبصورت تھا ۔۔۔وہاں سب کے سب خواجہ سرا تھے۔۔۔۔سب میرے گرد جمع ہو گئے۔۔۔گرو بھی آیا ...ہائے ماں صدقے جائے کیا ہوا میرے لال کو۔۔۔ جا نی پینو ڈاکٹر کو بلا کر لا۔۔۔
میں نہ چاہتے ہوئے ان لوگوں میں پہنچ گیا تھا۔۔۔
ڈاکٹر نے چیک اپ کیا مجھے انجیکشن لگایا. میں نے بتایا میں بھوکا ہوں دو دن سے۔۔۔
بہت دنوں بعد مزے کا کھانا کھا رہا تھا ۔۔۔
میں دیکھ رہا تھا ۔سب میں بہت پیار تھا ۔۔۔سب بہت خوش تھے۔۔
گرو میرے پاس آ کر بیٹھی ۔۔۔میری بچی کیا ہوا۔۔۔کہاں کی ہو۔۔۔میری آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔۔۔۔
میں نے اپنا نام بتایا۔۔میرا نام سمیر ہے۔۔۔۔
گرو نے پیار سے پوچھا کس کی چیلا ہے۔میں نہیں جانتا تھا چیلا کیا ہوتا ہے ۔۔۔
میں چپ رہا....گرو میرا سر دبانے لگی۔۔۔۔
مجھے سب نے بہت پیار دیا میں حیران تھا .۔۔یہ بھی انسان ہیں یہ بھی اللہ کے بنائے انسان ہیں ۔۔۔یہ بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں ۔۔
میں کچھ دن وہاں رہا۔۔۔گرو نے کہا بیٹی ...جینے کے لیئے کچھ تو کرنا پڑے گا۔۔۔یہ لوگ بہت ظالم ہیں ۔۔۔میں کہتی ہوں میری چیلا ہو جا۔۔۔میں کیا کرتا کہاں جاتا۔۔۔میری کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا تھا ۔۔۔۔
میرے کانوں میں بالیاں ڈالی گئیں۔۔۔۔
مجھے چیلا کر لیا۔۔۔۔میرے پیروں پہ گھنگرو باندھے۔۔۔
میں بے بسی میں بے حال ہو گیا....میں نے بیگ سے ڈگری نکالی جس پہ لکھا تھا مسٹر سمیر سافٹ ویئر انجنیئر ۔۔۔۔
پیروں کی جانب دیکھا ۔۔۔گھنگرو باندھے ہوئے۔۔۔۔
مجھے ڈانس سکھانے لگے۔۔۔۔
مجھے شادی بیاہ پہ ساتھ لے جاتے۔۔۔میں بہت خوبصورت تھا ۔۔۔۔مجھے ناچنے کا کہا جاتا لیکن میں تھک جاتا تھا ۔۔۔
میرے پیروں میں درد ہوتا.۔..
دوسرے سب خواجہ سرا میرا بہت خیال رکھتے ۔۔۔میرے پاؤں تک دباتے تھے۔۔۔۔
پھر آہستہ آہستہ میں اس دلدل میں ڈوبنے لگا۔۔۔
میں ناچتا لوگ میرے اوپر پیسوں کی برسات کرتے۔۔۔
لوگ مجھے رات کی آفر بھی کرتے میں انکار کر دیتا۔۔۔
کبھی کبھی کسی شادی میں کوئی شراب پی کر ہم پہ تشدد بھی کرتا۔۔۔پیٹ کی خاطر سب کچھ برداشت کر جاتے۔۔۔رفتہ رفتہ میں مشہور ہونے لگا۔۔۔۔
میں خواجہ سراؤں کی ٹاپ لسٹ میں شمار ہونے لگا۔۔۔
لاکھوں روپے ایک پروگرام کے کمانے لگا ۔۔۔۔
میں کیا بننا چاہتا تھا لوگوں نے مجھے کیا بنا ڈالا ۔۔۔۔
جس گاؤں سے مجھے بدنام کر کے نکالا گیا تھا اسی گاؤں میں چوہدری کے بیٹے کی شادی میں مجھے لاکھوں روپے پہ بلوایا گیا مجھے کسی سیلیبریٹی کی طرح رکھا گیا۔۔۔میرے ساتھ تصایر بنوائی سب نے۔۔۔۔
وقت کیسے بدلا تھا....میں عزت کی زندگی جینا چاہتا تھا سب مجھے بدنام کرنے پہ تلے تھے ۔۔۔۔۔میں بدنام ہوا تو سب عزت دینے لگے۔۔۔۔
میرے سکول کالج کے دوست ۔۔سب کہیں نہ کہیں سیٹل ہو چکے تھے۔۔۔میں مشہور خواجہ سرا بن گیا۔۔۔
میں گھنگرو پہنے گھنٹوں ناچتا رہتا۔۔۔۔لوگ مجھے دیکھ کر سیٹیاں بجاتے۔۔۔اور میرے ذہن میں میری پڑھائی چل رہی ہوتی تھی۔۔۔۔
میں جو بھی تھا صاحب علم تھا ۔سافٹ ویئر انجنیئر تھا اور ایک قابل طالبعلم تھا۔۔۔بس فرق یہ تھا معاشرے نے مجھے قبول نہیں کیا..۔وہ مجھے ناچتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے ۔۔اور مجھے ڈانسر بنا ہی دیا۔۔۔۔
ایک دن میں ایک موبائل کی شاپ پہ کھڑا تھا ۔۔۔وہاں ایک شخص لیپ ٹاپ لیئے پریشان تھا ۔۔۔اس میں میرا بہت قیمتی ڈیٹا ہے ۔۔۔کوئی بھی اسے ٹھیک نہیں کر پا رہا...میں نے اس شخص سے کہا سر کیا میں ایک بار ٹرائی کروں ۔.۔۔
وہ میری طرف دیکھ کر بولا ۔۔۔واہ مشہور زمانہ خواجہ سرا میڈم پری ۔۔۔کو کمپیوٹرز کا بھی علم ہے۔۔۔میں مسکرانے لگا۔۔۔
جیسے ہی لیپ ٹاپ آن کیا .۔.مجھے پرابلم کی سمجھ آ گئی 20 منٹ میں ٹھیک کر دیا۔.۔.
وہ شخص حیران تھا ۔۔۔۔۔وہ خود بھی سافٹ وئیر انجنیئر تھا ۔وہ میری قابلیت پہ رشک کرنے لگا۔۔۔
میں کار میں بیٹھا چلا گیا۔۔۔رات کو مجھے شادی پہ جانا تھا ناچنے کے لیے۔۔۔۔
میں تیار ہوا۔۔۔الماری سے اپنے سارے کاغذات نکالے۔۔.رونے لگا۔۔۔ایک خواب جو مجھے تڑپاتا تھا۔۔۔میں ایک عزت کی پاکیزہ زندگی چاہتا تھا۔۔۔لیکن ۔۔۔معاشرے نے مجھے گندگی میں دھکیل دیا۔۔۔
مجھے یاد ہے اس رات میں بہت بیمار تھا 7 گھنٹے تک ناچتا رہا۔۔۔میرا بیمار ہونا کسی کو نظر نہیں آیا۔۔۔بس میرا ناچنا لوگ انجوائے کر رہے تھے۔۔
پروگرام سے گھر گیا۔۔۔۔۔
تھک چکا تھا ۔۔۔۔موبائل پہ ایک میل آیا ہوا تھا ۔.۔۔مجھے یقین نہ ہو رہا تھا ۔۔۔۔دو سال پہلے میں نے مائکروسافٹ کپمنی میں آنلائن انٹرویو دیا تھا ۔۔۔انہوں نے مجھے جاب دینے کی آفر کی۔۔۔
میں نے ان سے بات کی تو انہوں نے مجھے کینڈا کا ویزہ آفر کیا۔۔۔۔میں رونے لگا۔۔۔۔
میں چیخ چیخ کر رونے لگا ۔۔۔میرا خواب پورا ہوا تھا ۔۔۔
سب میرے پاس آ گئے۔۔کیا ہوا پری۔۔۔۔
میں نے آنسو صاف کیئے سب کو بتایا مجھے جاب مل گئی ہے ۔۔۔سب بہت خوش ہوئے۔۔۔
میں نے بال کٹوائے۔۔پھر سے سمیر بنا۔۔۔سب خواجہ سرا رو رہے تھے ۔۔۔مجھے لاکھوں دعاؤں میں وداع کیا۔۔
میں دو سال تک مائکروسافٹ میں کام کرتا رہا۔۔۔
پاکستان کے حساب سے میری تنخواہ 11 لاکھ تھی۔۔۔
میں بہت خوش تھا ۔۔۔میری قابلیت دیکھ کر پانچ سال میں مجھے مینجر ڈائریکٹر بنا دیا گیا۔۔۔
میں حیران تھا۔۔۔ان لوگوں نے کیوں مجھے خواجہ سرا کہہ کر ریجیکٹ نہیں کیا۔۔۔یہ لوگ کیوں میری اتنی عزت کرتے ہیں ۔۔ان لوگوں نے مجھے بڑا گھر گاڑی نوکر سب کچھ دیا ہے۔۔یہ لوگ مجھے کیوں نہیں کہتے ناچنے کے لیئے۔۔۔
یہ لوگ کیوں مجھے معاشرے کی گندگی نہیں سمجھتے۔۔۔
ہر کوئی کیوں مجھے سر کہہ کر مخاطب کرتا ہے۔۔۔
پھر میں اپنے معاشرے کے بارے سوچنے لگا ۔۔۔
کتنی نفرت بھری ہے میرے معاشرے میں ۔کس قدر جہالت میں ڈوبا ہوا ہے میرا معاشرہ ۔۔۔۔
میرا معاشرہ آزادی کی بجائے غلامی کو ترجیح دیتا ہے۔۔
میں چیخ چیخ کر کہتا رہا مجھے اپنے ملک کے لیئے کچھ کرنا ہے ۔۔میرا معاشرہ کہتا رہا تم۔کو کنجری بن کر ناچنا ہے بس۔۔۔
میں سوچتا ہوں میں ہجڑا نہیں ہوں ۔۔۔میرے معاشرے کا ہر فرد ہجڑا ہے۔۔۔جن کے ضمیر مردہ ہیں ۔۔۔جن کا شعور مٹی کی خاک ہے۔۔جو اپنے حق کے لیئے نہ لڑ سکتے ہیں نہ آواز اٹھا سکتے ہیں ۔جو قوم بریانی کی پلیٹ پہ اپنا ضمیر بیچ دے اس قوم کا مستقبل کیا ہو گا خود سوچیں ۔۔۔
آج کا مینجر ڈائریکٹر چیخ چیخ کر کہتا رہا مجھے آنے والی نسل کے لیئے کچھ کرنے دو ۔۔میرے پیروں پہ گھنگرو باندھ کر مجھے کنجری بنا کر نچواتے رہے۔۔
انگلش قوم اس لیئے کامیاب ہے کے ایک خواجہ سرا کو عزت دے کر اس کی قابلیت دیکھ کر مینجر ڈائریکٹر بنا دیا۔۔۔
اور میرے معاشرے نے ایک سافٹ وئیر انجنیئر کو خواجہ سرا بنا دیا۔
چھوٹی چھوٹی بات پہ جانوروں کی طرح خون بہانے والی قوم خدارا خدارا ہوش میں آ جائیں۔۔
میرے ساتھ کیا ہوا مجھے کسی سے کوئی شکوہ نہیں بس میں اپنے معاشرے کی ترجیحات بتا رہا ہوں ۔۔
خواجہ سرا بھی انسان ہے۔۔اسے اپنے معاشرے میں جگہ دیں۔۔اسے صرف ناچنے والا نہ سمجھیں سکول کالج گلی محلے میں اگر کوئی بچہ ایسا یے تو اس کی ہمت بنیں نہ کے اس پہ طنز کریں ۔۔۔
لنگڑے کو لنگڑا کہنا اندھے کو اندھا خواجہ سرا کو ہجڑا کہنے کی بجائے ان کے اصل نام سے مخاطب کریں
اللہ جسے چاہے ویسا بنا دے۔۔اگر آپ کو ہی اللہ کوئی موذی بیماری میں مبتلا کر دے تو آپکا کیا زور ہے اس پہ۔۔۔
یاد رکھیں باضمیر قومیں اتحاس لکھتی ہیں ۔۔۔کسی خواجہ سرا کو مینجر ڈائریکٹر بنا کر۔۔۔چائے کی پیالی پہ ایمان بیچنے والی قومیں صفحہ ہستی سے مٹا دی جاتی ہیں ۔۔ایک صاحب علم سمیر کو خواجہ سرا بنا کر۔۔۔
آخر ہم۔کیوں اتنے بے رحم بن گئے ہیں آخر ہم کیوں فتنوں میں ڈوب گئے۔۔آپ سب کے لیئے ایک سوال چھوڑ کر جا رہا ہوں ۔۔۔۔

کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے محبت اور رحم دلی کا حکم نہیں دیا۔۔۔اگر دیا ہے تو آپ خود کو کیسے مسلمان کہہ سکتے ہیں نفرتیں پھیلا کر؟ مسلمان تو محبت کا دریا ہے۔۔آپ کیا ہیں ذرا سوچئے
الفاظ روز حجازی
*جزاک اللّہ خیرا ۔

23/04/2022
23/04/2022
16/04/2022

*آپکوکیالگتاہےآپکےمرنےکی بعدآپ کے رشتےدار آپکی اولاد آپکےبہن بھائی قرآن پڑھ پڑھ کے آپکو بخشوا لیں گے؟یہ اولادیں آپ کے لیے قرآن پڑھیں گی جو آج آپ کے کہنے پراپنے لۓ نماز پڑھنے کیلۓنہیں اٹھتیں یہ رشتےدار آپکے لیے دعا کرینگے جن سے آپ کی لڑائیاں ہی ختم نہیں ہوتیں یہ دوست آپکے لیے فاتحہ پڑھیں گے جو آج دین پہ آنے کیوجہ سے آپکامذاق اڑاتے ہیں۔ یہ بہن بھائی آپکے لیے صدقہ خیرات کرینگے جو عید کے عید ملتے ہیں اے غافل بھولے انسان خلوص کے زمانے گزر گیۓ ہیں قیامت قریب ہے یہ افراتفری کا دورہے یہاں لوگ زندوں کو صدیوں تک بھولے بیٹھے ہیں مرنے کی بعد تجھے کون یاد رکھے گا اپنی آخرت کی فکر خود کریں اپنے لیے قرآن خود پڑھیں یہی عقلمندی ہے*

16/04/2022

ایک آدمی دو بہت اونچی عمارتوں کے درمیان تنی ہوئی رسی پر چل رہا تھا۔
وہ بہت آرام سے اپنے دونوں ہاتھوں میں ایک ڈنڈا پکڑے ہوۓ سنبھل رہا تھا۔

اس کے کاندھے پر اس کا بیٹا بیٹھا تھا۔ زمین پر کھڑے تمام لوگ دم سادھے کھڑے یک ٹک اسے دیکھ رہے تھے۔
جب وہ آرام سے دوسری عمارت تک پہنچ گیا تو لوگوں نے تالیوں کی بھرمار کر دی اور اسکی خوب تعریف کی۔
اس نے لوگوں کو مسکرا کر دیکھا اور بولا،
"کیا آپ لوگوں کو یقین ہے میں واپس اسی رسٌی پر چلتا ہوا دوسری طرف پہنچ جاؤں گا؟" لوگ چلٌا کر بولے، ہاں ہاں تم کر سکتے ہو۔

اس نے پھر پوچھا، "کیا آپ سب کو بھروسہ ہے؟" لوگوں نے کہا ہاں ہم تم پر شرط لگا سکتے ہیں۔
اسنے کہا، "ٹھیک ہے، کیا آپ میں سے کوئی میرے بیٹے کی جگہ میرے کاندھے پر بیٹھے گا؟ میں اسے بحفاظت دوسری طرف لے جاؤں گا"
اسکی بات سن کر سب کو سکتہ سا ہو گیا۔ سب خاموش ہو گئے.

یقین الگ چیز ہے،اور بھروسہ الگ چیز۔۔
بھروسہ کرنے کے لیے آپ کو مکمل فنا ہونا پڑتا ہے۔
اور آج ہم سب میں اسی بھروسے کی کمی ہے۔
ہم اللہ تعالیٰ پر یقین تو رکھتے ہیں لیکن بھروسہ نہیں کرپاتے۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا ہے:

فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ

یعنی جب کسی بات کا پختہ ارادہ کر لو تو اللہ پر بھروسہ کرو ، یقینا اللہ بھروسہ کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔

16/04/2022

ایک بادشاہ اور تین وزیر ...
ایک دن بادشاہ نے اپنے تین وزراء کو دربار میں بلایا اور تینوں کو حکم دیا کہ تینوں ایک ایک تھیلا لے کر باغ میں داخل ہوں۔ اور وہاں سے بادشاہ کے لیے مختلف اچھےاچھے پھل جمع کریں۔ وزراء بادشاہ کے اس عجیب حکم پر حیران رہ گئے اور تینوں ایک ایک تھیلا پکڑ کر الگ الگ باغ میں داخل ہوگئے۔ پہلے وزیر نے کوشش کی کہ بادشاہ کے لیے اسکی پسند کے مزیدار اور تازہ پھل جمع کرے اور اس نے کافی محنت کے بعد بہترین اور تازہ پھلوں سے تھیلا بھر لیا۔ دوسرے وزیر نے خیال کیا کہ بادشاہ ایک ایک پھل کا خود تو جائزہ نہیں لے گا کہ کیسا ہے اور نہ ہی پھلوں میں فرق دیکھے گا۔ اس لیے اس نے بغیر فرق دیکھے جلدی جلدی ہر قسم کے تازہ اور کچے اور گلے سڑے پھلوں سے اپنا تھیلا بھر لیا۔ تیسرے وزیر نے سوچا کہ بادشاہ کی توجہ صرف تھیلے کے بھرنے پر ہوگی۔ اس کے اندر کیا ہے، اسے بادشاہ نہیں دیکھے گا۔ یہی سوچ کر وزیر تھیلے میں گھاس پُھوس اور پتے بھر لیے اور محنت سے بچ گیا اور وقت بچایا۔ دوسرے دن بادشاہ تینوں وزراء کو اپنے تھیلوں سمیت دربار میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔ جب تینوں دربار میں حاضر ہوئے تو بادشاہ نے تھیلے کھول کر بھی نہ دیکھے اور حکم دیا کہ تینوں کو ان کے تھیلوں سمیت 1 ماہ کے لیے دوردراز جیل میں قید کر دو۔ اب اس دوردراز جیل میں تینوں کے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ نہیں تھا، سواۓ اس تھیلے کے جو انھوں نے جمع کیا تھا۔ اب پہلا وزیر جس نے اچھے اچھے پھل چن کر جمع کیے تھے، وہ مزے سے اپنے انہیں پھلوں پر گزارہ کرتا رہا۔ یہاں تک کے 1 ماہ باآسانی گزر گیا۔ دوسرا وزیر جس نے بغیر دیکھے تازہ خراب تمام پھل جمع کیے تھے۔ اس کے لیے بڑی مشکل پیش آئی کچھ دن تو تازہ پھل کھا لیے لیکن پھر کچے اور گلے سڑے پھل کھانے پڑے، جس سے وہ بہت زیادہ بیمار ہوگیا اور اسے بہت تکلیف اٹھانی پڑی۔ تیسرا وزیر جس نے اپنے تھیلے میں صرف گھاس پُھوس ہی جمع کیا تھا وہ کچھ دن بعد ہی بھوک سے مر گیا کیونکہ اس کے پاس کھانے کو کچھ نہ تھا۔ اب آپ اپنے آپ سے پوچھیے آپ کیا جمع کر رہے ہیں ؟ آپ اس وقت اس باغ میں ہیں۔ جہاں سے آپ چاہیں تو نیک اعمال اپنے لیے جمع کریں اور چاہیں تو خراب اعمال؟ مگر یاد رہے جب بادشاہ کا حکم صادر ہوگا، تو آپ کو اپنی جیل قبر میں ڈال دیا جاۓ گا۔ اس جیل میں آپ اکیلے ہونگے جہاں آپ کے ساتھ صرف آپ کے اعمال کی تھیلی ہوگی۔ تو جو آپ نے جمع کیا ہوگا، وہی آپ کو وہاں کام دے گا۔ تو آج تھوڑی سی محنت کرکے اچھی اچھی چیزیں یعنی نیک اعمال جمع کرلیں اور وہاں آسانی اور آرام والی زندگی گزاریں۔ ابھی ہمارے پاس وقت بھی ہے اور الله پاک نے سب معذریوں سے بھی دور رکھا ہے اسے دن میں پانچ بار تو یاد کر لیا کرو بڑے بڑے اعمال کرنے کی وہ خود ہی توفیق عطاء کر دے گا اللہ پاک ہمیں سمجھنے کی توفیق عطا فرماۓ۔ آمین یا رب العٰلمین

07/04/2022
02/04/2022

ان دعاوں کو روز پڑھا کریں۔۔

🌺 *اَللّٰھُمَّ فَقِّھْنِیْ فِی الدِّیْن*ِ

🏵اے ﷲ! مجھے دین کی سمجھ عطافرما (بخاری)
💧
🌺 *اَللّٰھُمَّ حَاسِبْنِیْ حِسَابًا یَّسِیْرًا*

🏵اے ﷲ! میرے حساب کو آسان فرمادے(مستدرک حاکم)
🌿

🌺 *یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ثَبِّت قلبیْ عَلٰی دِیْنِک*َ
🏵اے دِلوں کو پھیرنے والے !میرے دل کو اپنے دین پر ثابت قدم رکھ (ترمذی)
🔅⚜
🌺 *یَامُصرِّفَ الْقُلُوْبِ صَرِّفْ قَلْبِیْ عَلٰی طَاعَتِکَ*

🏵اے دِلوں کو پھیرنے والے ! میرے دل کواپنی اطاعت پر پھیر دے (مسلم)
🌲

🌺 *اَللّٰھُمَّ اَلْھِمْنِیْ رُشْدِیْ وَاَعِذُّنِیْ مِنْ شَرٍّ نَفْسِیْ*

🏵اے ﷲ! میرے دل میں ہدایت ڈال دے ،اور مجھے میرے نفس کی برائی سے بچا (ترمذی)
🌼

🌺 *اَللّٰھُمَّ اَعِنِّیْ عَلٰی غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَسَکَرَاتِ الْمَوْت*
ِ
🏵اے ﷲ! موت کی سختیوں اور اُس سے طاری ہونے والی بے ہوشیوں میں میری مدد فرما (ترمذی)
🌻

🌺 *اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُو کَرِْیم تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی*
ْ
🏵اے ﷲ! تومعاف کرنے والا ،کرم کرنے والاہے۔ اور معاف کرنے کو پسند کرتا ہے سو میرے گناہ معاف کردے (ترمذی)
🍄
🌺 *اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْھُدٰی وَالتُّقٰی وَالعَفَافَ وَالْغِنٰی*

🏵اے ﷲ!بے شک میں تجھ سے ہدایت، پرہیزگاری ،عفت اور (لوگوں سے )بے پرواہی مانگتا ہوں (مسلم)
🌸

🌺 *اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ عِلْمًا نَّافِعًا وَّ رِزْقًا طَیِّبًا وَ عَمَلًا مُتَقَبَّلًا*

🏵اے ﷲ!میں تجھ سے نفع دینے والے علم،اور پاکیزہ رزق اور قبول ہونے والے عمل کا سوال کرتاہوں (مشکٰوۃ)
🌳

🌺 *اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ اَوْسَعَ رِزْقِکَ عَلَیَّ عِنْدَ کِبَرٍ سِنِّیْ وَانْقِطَاعِ عُمُرِیْ*

🏵اے ﷲ!مجھ پر میرے بڑھاپے اور میری عمر کے ختم ہونے تک اپنا رزق کشادہ رکھنا (الحاکم)
🌹

🌺 *اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغنِنیْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاک* َ

🏵اے ﷲ!میری کفایت کر اپنے حلال کردہ کے ساتھ ،اپنے حرام کردہ سے (بچاکر)میری کفایت کر اور مجھے اپنے فضل سے اپنے سوا ہر کسی سے بے پرواہ کردے (ترمذی)

29/03/2022

جب تم اللہ کے سوا باقی چیزوں میں اپنا سکون تلاش کرتے ہو تو وہ تمہیں وہ سب چیزیں تھما کر بے سکون کر دیتا ہے۔۔۔
ہر شے کی تکمیل کے بعد تمہیں اپنا آپ خالی سا لگنے لگتا ہے۔۔۔
پھر آذانوں کی آواز کانوں تک تو پہنچتی ہے مگر دل تک نہیں پہنچتی، پھر نا عبادات اس بےچینی کو ختم کر پاتی ہیں، نہ سجدوں سے چین پڑتا ہے،
کیونکہ انسان "Default" موڈ پر لگا ہوتا ہے، یقین کا دعوی کر لینا بہت آسان ہوتا ہے مگر امتحان تو تب لیا جاتا ہے جب غم یقین پر بھاری ہوتا ہے، جب دکھوں کی شدت مصلحتوں کو تسلیم نہیں کر پاتی۔۔۔
پھر سب حاصل کر کے بھی تم بے بس ہو جاتے ہو۔۔۔ پھر ہر خوشی تمہیں اداسی لگتی ہے، پھر اللہ تمہیں بتاتا ہے میں ہوں تو سب ہے میں نہیں تو کچھ بھی نہیں،
زندگی کی "Equation" سے اللہ کو نکال دیا جائے تو باقی سب صفر سے ضرب کھا جاتا ہے،
اور اگر رب سے تعلق مضبوط ہو جائے تو وہ بھی تمہاری چاہت کے لیے ہر ناممکن کو ممکن بنا دیتا ہے،
یا تو عطا کردیتا ہے یا طلب ہی مٹا دیتا ہے، ٹوٹے ہوئے دل سے نکلی ہوئی پکار کو تو اللہ کبھی واپس نہیں موڑتا
ایسے میں جب بندہ دعا کرتا ہے تو آمین کہنے سے پہلے اللہ فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ میرے اس بندے کی چاہت قبول کرلی جائے۔۔۔
سکون تو بس اسی میں ہے۔۔۔ "الا بذکر اللہ تطمئن القلوب"

Address


Telephone

+3228468601

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Uzma graphics hub posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share