Dr. Zafar Iqbal

Dr. Zafar Iqbal میں پوری دنیا کو تبدیل تو نہیں کر سکتا، لیکن اپنے اندر کی دنیا کو تو تبدیل کر سکتا ہوں۔ please follow my page. thanks

پاکستانی نوجوان نسل کا المیہ ! 🍂"تم یورپ کی طرف ہجرت کرو گے، اور قانون کی پابندی کرو گے۔ تم سگریٹ کے ٹوٹے زمین پر نہیں پ...
13/01/2025

پاکستانی نوجوان نسل کا المیہ ! 🍂
"تم یورپ کی طرف ہجرت کرو گے، اور قانون کی پابندی کرو گے۔ تم سگریٹ کے ٹوٹے زمین پر نہیں پھینکو گے، عوامی مقامات پر تمباکو نوشی نہیں کرو گے، اور مخصوص مقامات سے سڑک پار کرو گے۔ تمہاری سیکیورٹی کا شعور اتنا ہوگا کہ اگر تمہاری کھڑکی کے سامنے سے بلی بھی چوری ہو جائے تو پولیس کو اطلاع دو گے۔
تم گاڑی چلاتے وقت سیٹ بیلٹ باندھو گے اور بچے کے لیے پچھلی سیٹ پر کرسی رکھو گے۔ تم قطار میں کھڑے رہو گے چاہے وہ ایک کلومیٹر لمبی کیوں نہ ہو۔ جب تمہیں یورپی شہریت ملے گی اور تم اپنے نمائندے کا انتخاب کرو گے، تو اس کی تاریخ، ماضی اور پیشہ ورانہ مہارت کے بارے میں تحقیق کرو گے۔
اگر تم یہ سب اپنے ملک میں کرتے تو شاید تمہیں ہجرت کرنے کی ضرورت نہ پڑتی۔" (منقول)

اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْنمیرے محترم استاد پروفیسر ڈاکٹر اصغر علی، بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان اس دار...
08/01/2025

اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن
میرے محترم استاد پروفیسر ڈاکٹر اصغر علی، بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان اس دارِ فانی سے رخصت ہو گئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ استاد محترم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔ آمین۔
مجھے 1988-90 کے سیشن میں ان سے پڑھنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ وہ ایک نہایت ایمان دار، مخلص اور علم دوست شخصیت تھے۔ ان کی تعلیمات اور رہنمائی نے ہمیں زندگی کے ہر موڑ پر روشنی دکھائی۔ ان کی شفقت، محنت اور علم کا فیضان ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔

موضوع : "میرا کوئی مذہب نہیں"از قلم : ڈاکٹر ظفر اقبال ( شعبہ شماریات ' اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور )یہ اہم پیغام مسلمانو...
25/12/2024

موضوع : "میرا کوئی مذہب نہیں"

از قلم : ڈاکٹر ظفر اقبال
( شعبہ شماریات ' اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور )

یہ اہم پیغام مسلمانوں کے لیے جو بیرونِ ملک جانے کا سوچ رہے ہیں

آج میری ملاقات میلبورن ( آسٹریلیا ) میں ایک نوجوان لڑکے سے ہوئی۔ خوبصورت، مہذب، اور بہت اچھی انگریزی بول رہا تھا۔ گپ شپ کے دوران اس نے مجھ سے پوچھا، "کیا آپ کرسمس مناتے ہیں؟" میں نے جواب دیا، "نہیں، میں مسلمان ہوں، ہم کرسمس نہیں مناتے۔ ہمارے ہاں دو عیدیں ہوتی ہیں، عید الفطر اور عید الاضحی۔" پھر میں نے اسے ان دونوں عیدوں کے بارے میں بتایا، اور وہ بڑی دلچسپی سے میری بات سنتا رہا۔ پھر میں نے اس سے پوچھا، "تو تم کرسمس مناتے ہو؟ کیا تم مسلمان ہو؟" کیونکہ اس کا چہرہ دیکھ کر مجھے لگا کہ شاید وہ مسلمان ہے یا کبھی رہا ہے۔ اس نے کہا، "میں مسلمان تھا، لیکن اب میرا کوئی مذہب نہیں ہے۔" یہ سن کر میرے دل میں ایک عجیب سی کیفیت پیدا ہوئی۔
یہ واقعہ میں ان تمام مسلمانوں کے ساتھ شیئر کرنا چاہتا ہوں، خاص طور پر ان لوگوں کے ساتھ جو مغربی دنیا میں جانے کے خواہشمند ہیں۔ یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ جو لوگ یہاں کے بہترین انفراسٹرکچر، مساوات، اچھی تنخواہوں، اور انصاف کی طرف مائل ہو کر یہاں آتے ہیں، کیا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے بچوں کا ایمان محفوظ رہے گا؟
یہاں آنے کے بعد اکثر والدین اتنے مصروف ہو جاتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو وقت نہیں دے پاتے۔ بچے ایسی کمیونٹیز میں پلتے ہیں جہاں غیر مسلموں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ وہ اسکول جاتے ہیں جہاں ان کے ساتھ پڑھنے والے زیادہ تر بچے غیر مسلم ہوتے ہیں۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ بچے ایسے ماحول سے متاثر ہو کر سوالات کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ وہ مذہب کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہو جاتے ہیں، اور والدین یا کمیونٹی ان کے سوالوں کے اطمینان بخش جواب نہیں دے پاتی۔ آہستہ آہستہ یہ بچے مذہب سے دور ہو جاتے ہیں۔ وہ عیسائی، ہندو، یا سکھ نہیں بنتے، لیکن یہ ضرور کہتے ہیں کہ ہمارا کوئی مذہب نہیں ہے۔ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے، اور ہمیں اس پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا۔
ایسے لوگ بھی ہیں جو اس بات کو سمجھتے ہیں اور اپنے بچوں کو اسلامی ماحول دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ مساجد کے قریب گھر لیتے ہیں، اپنے بچوں کو اسلامی تعلیمات دیتے ہیں، اور انہیں کمیونٹی کے ساتھ جوڑ کر رکھتے ہیں۔ ایسے اقدامات بچوں کو دین سے جوڑے رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ گھروں میں ٹیلی ویژن پر اسلامی پروگرامز چلاتے ہیں اپنے ملک کے پروگرامز چلاتے ہیں اور گھروں میں وہ اپنی قومی و مادری زبان بولتے ہیں۔
میری آپ سب سے گزارش ہے، خاص طور پر ان لوگوں سے جو یہاں آنا چاہتے ہیں یا یہاں رہ رہے ہیں، کہ اپنی نسلوں کے بارے میں سنجیدگی سے سوچیں۔ یہ مسئلہ صرف آپ کے بچوں کا نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کا ہے۔ اگر ہم اپنی نسلوں کو اسلام سے جوڑ کر نہیں رکھیں گے، تو ہماری پہچان ختم ہو جائے گی۔
آپ کی آنے والی نسلیں آپ کی ذمہ داری ہیں۔ انہیں ایسا ماحول دیں کہ وہ فخر کے ساتھ مسلمان کہلائیں اور دین اسلام کے اصولوں پر عمل کریں۔ یاد رکھیں، اگر ہم اپنی کمیونٹی کو مضبوط کریں، تو نہ صرف ہماری نسلیں مسلمان رہیں گی، بلکہ ان کے مثبت رویے سے یہاں کے غیر مسلم بھی اسلام کی روشنی کو سمجھنے کی کوشش کریں گے۔

اللہ ہم سب کو اپنے دین پر قائم رکھے اور ہماری نسلوں کو اسلام پر ثابت قدمی عطا فرمائے۔ آمین۔

Address

Firecrest Road
Melbourne, VIC
3024

Telephone

+923056195550

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr. Zafar Iqbal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dr. Zafar Iqbal:

Share