ALsaeed News

ALsaeed News Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from ALsaeed News, Media/News Company, Dubai, UAE .

04/12/2022

Bangladesh clinched victory from an unpredictable position. They're up by 1-0 in the Series

04/12/2022

Day 4 - stumps

04/12/2022

Shakib Al Hasan bagged five wickets to set the tone for Bangladesh


04/12/2022

1st ODI: Bangladesh beat India by 1 wicket (24 balls left)

04/12/2022

The Palm, Dubai, UAE 🇦🇪🌴

04/12/2022

The hardest work is working on yourself.

04/12/2022

جب کھیل، معیشت کا اہم ستون بن جائے تو پھر ایسی تیاریاں کرتے ہیں تاکہ اس ستون کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔۔

"قطر میں فٹبال کے عالمی کپ کےلیے تیار کیے گئے اسٹیڈیم


04/12/2022

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا ٹیسٹ سکواڈ ابوظہبی پہنچ گیا ہے اور پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے اپنا ٹرینگ کیمپ بھی شروع کردیا ہے



04/12/2022

اس وجہ سے یہ لوگ آج کل دنیا پر حکومت کرتے ہیں ۔۔۔
‏یہ امریکہ کے مشہور جج Frank Caprio ہیں۔
کروڑوں لوگ انکے مداح ہیں , مقدمات کے بروقت فیصلے کرنے اور انصاف دینے کی وجہ سے ہر دلعزیز ہیں۔
انکی عدالت میں پیش مقدمات کی شفافیت اسطرح ھے کہ TV چینلز پر لائیو دکھائے جاتے ہیں اور امریکہ کے بہترین ججوں میں انکا شمار کیا جاتا ھے نہ کوئی پروٹوکول نہ کوئی نوکر, ھاتھ میں اپنا بیگ اٹھا کر اپنی منزل کی جانب چل پڑے ہیں، جبکہ دوسری طرف ہمارے مُلک میں جج تو چھوڑیں ایک عام سا افسر بھی ایسا لگتا ھے کہ یہ دُنیا اسکے بغیر کچھ بھی نہیں۔
( گردن میں سریا ) اکڑ ،غرور

04/12/2022

کھوجی کتوں کا فراڈ اور سائنسی حقیقت



کسی علاقے میں جرم ہوتا ہے تو لوگ اپنے تئیں ان کتوں کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔کم ازکم 20،30 ہزار روپے دے کر ان کھوجی کتوں اور ان کے مالکان کو جرم والے علاقے میں لے جایا جاتا ہے،جائے وقوعہ سے کچھ کپڑے وغیرہ سونگھائے جاتے ہیں اور پھر یہ کتے مخصوص اشاروں پر چلتےہوئے علاقے کے ہی کسی گھر میں داخل ہوتے ہیں اوراس گھر کے صحن یا کسی کمرے میں بیٹھ جاتے ہیں۔

کتے کا محلے کے کسی ایک گھر میں داخل ہونا اور پھروہیں بیٹھ جانا اس بات کا اعلان ہوتا ہے کہ مجرم اسی گھر سے ہے۔اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کہ کھوجی کتے سے کوئی غلطی تو نہیں ہوئی،کوئی بیگناہ نہ پکڑا جائے ۔ ان ڈاگ سنٹرایجنٹس سے درخواست کی جاتی ہے کہ کتے کو دوبارہ چھوڑا جائے کہ وہ کسی اور گھر میں تو نہیں داخل ہو جاتا ۔یہ ایجنٹ کتوں کو دوبارہ چھوڑنے کا ایک بار پھر معاوضہ وصول کرتے ہیں۔کتے کو پھر چھوڑا جاتا ہے اور نتیجہ اس بار بھی یہی ہوتا ہے۔کتا علاقے میں گھوم پھر کر پھر اسی گھر میں آبیٹھتا ہے جس گھر میں پہلے آیا تھا۔اب تو مکمل یقین ہوجاتا ہے کہ مجرم اسی گھر کا کوئی فرد ہے۔اس گھر سے کسی ایسے نوجوان کو پکڑاجاتا ہے جس کی علاقے میں مشہوری کچھ اچھی نہیں ہوتی اور مدعی اور اہل علاقہ اکثر وہیں اس کی پھینٹی لگانا شروع کردیتے ہیں ۔

کتوں کا یہ فراڈ ہے کیا اور انہیں کس طرح ایک مخصوص گھر میں پہنچا کر بٹھا دیاجاتا ہے اس پر بعد میں بات کرتا ہوں ،پہلے یہ بتا دوں کہ ان ’’جاسوس‘‘ کتوں کے نام پر پکڑے گئے ملزم کو عدالت ملزم نہیں مانتی،ان جاسوس کتوں کی شہادت وغیرہ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔سپریم کورٹ اکتوبر 2016 میں جاسوس کتوں کے نام پر چل رہے اس کاروبار پر پابندی لگا چکی ہے۔مطلب یہ کہ یہ ڈاگ سنٹرز والےبذات خود قانون شکن اور مجرم ہیں۔
یہ ’’کھوجی ‘‘کتے کس طرح کام کرتے ہیں اور کس طرح ایک مخصوص گھر میں جا کر بیٹھ جاتے ہیں؟

ہوتا کچھ یوں ہے کہ ان ڈاگ سنٹرز کے مالکان رابطہ کرنے پر متاثرہ خاندان سے جرم کی تفصیلات پوچھتے ہیں ۔ساتھ یہ بھی پوچھتے ہیں کہ آپ کواپنے علاقے میں جن چند لوگوں پر شک ہے ان کے نام اور گھروں کے پتے بتادیں۔یہ نام اور پتے بتانے پر وہ ان گھروں کی پہلے ہی ریکی کرلیتے ہیں اور ایک گھر کو منتخب کرلیتے ہیں جس کا کہ زیادہ تر مدعی کو نہیں بتایاجاتا۔اس گینگ کے لوگ آپس میں طے کرلیتے ہیں کہ کتے کو اسی گھر میں لانا ہے۔مدعی کو کسی پر شک نہ بھی ہوتو یہ گینگ والے باتوں ہی باتوں میں اہل علاقہ سے کچھ ایسے گھر والوں کی تفصیلات لے لیتے ہیں جن کی محلے میں مشہوری کچھ اچھی نہیں ہوتی،غریب ہوتے ہیں۔وہ یہ گھر پہلے ہی دیکھ لیتے ہیں اورپھر اپنے کتوں کو انہی میں سے کسی ایک گھر میں لابٹھاتے ہیں۔

کارروائی ڈالنے کا آغازکچھ یوں ہوتا ہے کہ کتے کو جائے وقوعہ سے مٹی اور کپڑے سونگھائے جانے کی کارروائی (اداکاری)عمل میں لائی جاتی ہے۔ ٹرینرکتے کی لمبی رسی اپنے ہاتھ میں لیتا ہے اور پھر کتا ’’مجرم ‘‘پکڑنے نکل کھڑا ہوتا ہے۔یہ سُدھائے ہوئے کتے مخصوص لفظ پر دائیں مڑتے ہیں۔ایک مخصوص لفظ بولا جائے تو بائیں مڑتے ہیں۔ایک اور مخصوص لفظ بولا جائے تو سیدھا چلتے رہتے ہیں اور اسی طرح ایک مخصوص لفظ بولنے پر فوراجس جگہ ہوں وہیں بیٹھ جاتے ہیں۔

یہ مخصوص الفاظ کیا ہیں؟
’’کام کرو‘‘ کے الفاظ پر یہ کتے سیدھا چلتے رہتے ہیں۔
’’چیک کرو‘‘ کے الفاظ بولنے پر یہ کتے دائیں طرف (گلی وغیرہ)مڑتے ہیں۔
’’دوبارہ چیک کرو‘‘ کے الفاظ پر یہ کتے بائیں طرف مڑتے ہیں۔
اور ’’فائنل کرو یا تلاش کرو‘‘ کے الفاظ بولنے پر یہ کتے جہاں ہوتے ہیں وہیں بیٹھ جاتے ہیں۔
اسکا مطلب یہ ہے کہ اوپر درج کیے گئے الفاظ ان ’’کھوجی‘‘ کتوں کیلئے اسٹیئرنگ کا کردار اداکرتے ہیں۔آپ کے علاقے میں بھی اس طرح کی کوئی فنکار پارٹی آئی ہوئی ہو تو ان سے کتے کی رسی پکڑ کر خود یہ تجربہ کرسکتے ہیں۔ مخصوص الفاظ کےان کوڈ ورڈز پر کتوں کو چلاتے ہوئےجس مرضی گھرمیں لے جا کر جس مرضی کمرے ،بیڈ یا چارپائی پر بٹھا دیں۔

اپنے ’’کھوجی ‘‘ کتے کو ایک مخصوص گھر میں پہنچا کر یہ ڈاگ سنٹر مالکان تو اپنا معاوضہ وصول کرتے اور رفو چکر ہوجاتے ہیں لیکن بعد میں اس ٹریس شدہ گھر کے لوگوں کو اہل علاقہ کے جس تشدد اور نفرت کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ ناقابل بیان ہے۔اس طرح کے کئی کیسز میں طویل دشمنیاں بھی شروع ہوئی اور قتل بھی ہوئے۔
قانون کے بارے میں تو آپ نے جان لیا کہ وہ کہتا ہے کہ ان کتوںکی شہادت کی کوئی حیثیت نہیں،سپریم کورٹ نےفراڈ پر مبنی اس کاروبارپر پابندی لگائی ہے۔اس بارے میں سائنس کیا کہتی ہے۔

سائنس کہتی ہے کہ دنیاکا کوئی بھی کتا چاہے وہ کسی بھی نسل سے ہو وہ ایک وقت میں صرف اور صرف ایک خوشبو یا بدبو سونگھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اور اس صلاحیت سے لیس کرنے کیلئے بھی اس کتے کی بچپن سے ہی مخصوص اور بڑے مشکل مراحل سے گزار کر تربیت کی جاتی ہے۔کسی بھی کتے کو ایک صلاحیت کے علاوہ کسی دوسری صلاحیت کیلئے تربیت نہیں دی جاسکتی۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں جاسوس کتے جن مقاصد کیلئے زیادہ استعمال کئے جاتے بھی ہیں وہ منشیات،بارود یا لاش کی خوشبو یا بدبو سونگھ کر پتہ چلانا ہوتا۔جس کتے کو منشیات یا بارود کی بو سونگھنے کی ٹریننگ حاصل ہوتی ہے وہ لاش کی بو نہیں سونگھ سکتا۔مطلب یہ کہ ایک کتے کے پاس ایک ہی مہارت ہوتی ہے۔کتوں کے ذریعے چوروں اور ڈاکوؤں وغیرہ کو پکڑنا فلمی کہانیوں میں تو ہوسکتا ہے ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔

سائنسی معلومات😎

29/11/2022

Good Message

ہم اتنا ڈرتے کیوں ہیں؟

نیا ڈنر سیٹ خریدا ہے تو کھانا پرانے میں کیوں کھایا جائے؟

نئے کپڑے سلوائے ہیں تو اُنہیں عام حالات میں بھی پہننے میں کیا مضائقہ ہے؟

گھر میں ڈیڑھ لٹر والے کولڈ ڈرنک کی خالی بوتلوں کے انبار لگتے جارہے ہیں لیکن پھینکنے کا حوصلہ نہیں پڑ رہا۔

نیا بلب خرید لیا ہے تو پرانے کو سٹور میں کیوں سنبھال کے رکھ دیا ہے؟

باتھ رو م میں نیا شیونگ ریزر موجود ہے تو پرانے پندرہ ریزر کا انبار کیوں لگا رکھا ہے؟

پانچ سو روپے والا لائٹر خرید ہی لیا ہے تو اُسے استعمال کیوں نہیں کرتے؟

نئی بیڈ شیٹ کیوں سوٹ کیس میں پڑی پڑی پرانی ہوجاتی ہے؟

جہیز میں ملی نئی رضائیاں کیوں بیس سال سے استعمال میں نہیں آئیں؟

باہر سے آیا ہوا لوشن کیوں پڑا پڑا ایکسپائر ہوگیا ہے؟؟؟

دل چاہیے۔۔۔! نئی چیز استعمال کرنے کے لیے پہاڑ جتنا دل چاہیے ‘جو لوگ اس جھنجٹ سے نکل جاتے ہیں ان کی زندگیوں میں عجیب طرح کی طمانیت آجاتی ہے۔ یہ شرٹ خریدیں تو اگلے دن پورے اہتمام سے پہن لیتے ہیں۔

یہ ہر اوریجنل چیز کو اُس کی اوریجنل شکل میں استعمال کرتے ہیں اور ہم جیسے دیکھنے والوں کو لگتاہے جیسے یہ بہت امیر ہیں حالانکہ یہ سب چیزیں ہمارے پاس بھی ہوتی ہیں لیکن ہماری ازلی بزدلی ہمیں ا ن کے قریب بھی نہیں پھٹکنے دیتی۔

دن پہ دن گذرتے جاتے ہیں لیکن ہم نقل کی محبت میں اصل سے دور ہوتے چلے جاتے ہیں۔

کسی کے گھر سے کیک آجائے تو خود کھانے کی بجائے سوچنے لگتے ہیں کہ آگے کہاں دیا جاسکتا ہے۔
ہر وہ کیک جس پر لگی ٹیپ تھوڑی سی اکھڑی ہوئی ہو‘اس بات کا ثبوت ہے کہ اہل خانہ نے ڈبہ کھول کر چیک کیا ہے اور پھر اپنے تئیں کمال مہارت سے اسے دوبارہ پہلے والی حالت میں جوڑنے کی ناکام کوشش کی ہے۔پتانہیں کیوں ہم میں سے اکثر کو ایسا کیوں لگتاہے کہ اچھی چیز ہمارے لیے نہیں ہوسکتی۔

اور تو اور ہم بچے سے جوان ھو گئے مگر اپنے ناپ کے کپڑے اور جوتے نصیب نہ ھوئے ، جوتا احتیاطاً ایک دو نمبر بڑا لیا جاتا، لاکھ پہن کر رو کر بھی دکھایا کہ دیکھو اماں میری ایڑھی تو اس جوتے کی کمر تک جا رھی ھے مگر ایک ہی جواب کہ پاؤں بڑھ رھا ھے اگلے سال پورا ھو جائے گا اور قسم سے اگلا سال آیا بھی نہ ھوتا اور جوتا لیرو لیر ھو جاتا ، کپڑے ہمیشہ ایک بالشت بڑے رکھوانے ہیں تا کہ اگلے سال چھوٹے بھائی کو بھی پورے ھو جائیں ـ ،،

ہم ساری زندگی اچھے لباس کے میلا ہونے کے ڈر سے جیتے ہیں اور پھر ایک دن دودھ کی طرح اجلا لباس پہن کر مٹی میں اتر جاتے ہیں۔۔۔

'خوش رھیے اور خوشیاں بانٹیے .....!!!💞💞
اپنی چیزوں کو وقت پر استعمال کریں زندگی کا ایک پل بھی بھروسہ نہیں ہے. سب کچھ ادھر ہی چھوڑ جانا ہے.

جنوبی افریقہ میں سیاہ فاموں کو دہائیوں غلام بنا کر رکھنے والی فوج میں 70% سیاہ فام تھے۔برطانیہ نے 80 ہزار فوج کے ساتھ مص...
25/11/2022

جنوبی افریقہ میں سیاہ فاموں کو دہائیوں غلام بنا کر رکھنے والی فوج میں 70% سیاہ فام تھے۔

برطانیہ نے 80 ہزار فوج کے ساتھ مصر پر چڑھائی کر دی ان میں صرف 1000 برطانوی فوجی تھے بقیہ سارے مصری اور عرب تھے۔

فرانس نے شام پر حملہ کر دیا چند ہزار ان کی فوجیں تھیں بقیہ سارے شامی فوجی تھے۔

انگلستان نے صرف 300 فوجی لیکر پورے انڈیا پر قبضہ کرلیا باقی سب کرائے کی فوج ہندی تھی۔

لہذا اپنی بندوق کی 10 گولیوں میں سے دشمن کے لئے 1 گولی اور غداروں کیلئے 9 گولیں رکھیں۔

News

Address

Dubai
Uae

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when ALsaeed News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to ALsaeed News:

Share


Other Media/News Companies in Uae

Show All