Wasib Traders Bodla Chowk, Chuck No. 137 Tda Layyah

Wasib Traders Bodla Chowk, Chuck No. 137 Tda Layyah wsaeb traders

مٹی کا پی ایچ اور غذائی اجزاء کی دستیابی مٹی کا پی ایچ مٹی کی تیزابیت یا الکلائنٹی کا ایک پیمانہ ہے۔  یہ 0 سے 14 کے پیما...
23/03/2024

مٹی کا پی ایچ اور غذائی اجزاء کی دستیابی

مٹی کا پی ایچ مٹی کی تیزابیت یا الکلائنٹی کا ایک پیمانہ ہے۔ یہ 0 سے 14 کے پیمانے پر ماپا جاتا ہے، جس میں 7 غیر جانبدار ہوتے ہیں۔ 7 سے نیچے کی قدریں تیزابی ہیں، اور 7 سے اوپر کی قدریں الکلائن ہیں۔

مٹی کے پی ایچ اور غذائی اجزاء کی دستیابی کے درمیان تعلق کو سمجھنا موثر فرٹیلائزیشن کے لیے ضروری ہے۔

مٹی کے پی ایچ اور غذائی اجزاء کی دستیابی پر اس کے اثرات پر بحث کرتے وقت غور کرنے کے لیے یہاں اہم نکات ہیں:

1️⃣ غذائیت میں حل پذیری اور پی ایچ

مٹی کا پی ایچ غذائی اجزاء کی حل پذیری کو متاثر کرتا ہے۔ کچھ غذائی اجزاء تیزابی مٹی میں پودوں کے لیے زیادہ دستیاب ہوتے ہیں، جبکہ دیگر الکلین مٹی میں زیادہ دستیاب ہوتے ہیں۔

2️⃣ میکرونیوٹرینٹ کی دستیابی

نائٹروجن (N)، فاسفورس (P)، اور پوٹاشیم (K) کی دستیابی مٹی کی pH سے متاثر ہوتی ہے۔ نائٹروجن قدرے تیزابی سے غیر جانبدار زمینوں میں زیادہ آسانی سے دستیاب ہے۔

فاسفورس کی دستیابی قدرے تیزابی مٹیوں میں زیادہ سے زیادہ ہوتی ہے، اور یہ سخت تیزابیت یا الکلائن حالات میں کم ہو جاتی ہے۔ پوٹاشیم کی دستیابی ایک وسیع پی ایچ رینج میں نسبتاً یکساں رہتی ہے۔

3️⃣ مائیکرو نیوٹرینٹ کی دستیابی

غذائی اجزاء، جیسے آئرن، زنک، اور مینگنیج، خاص طور پر پی ایچ کی سطح کے لیے حساس ہوتے ہیں۔

وہ اکثر الکلین مٹیوں میں کم دستیاب ہو جاتے ہیں۔ آئرن کلوروسس، ایک ایسی حالت جہاں آئرن کی کمی کی وجہ سے پتے پیلے ہو جاتے ہیں، ایک عام مسئلہ ہے

5️⃣ تیزابیت

بعض صورتوں میں، پی ایچ کو کم کرنے کے لیے تیزابیت ضروری ہے اس لیے ہمیں تیزابی کھاد جیسے کے سرسبز نائٹروفاس جس میں نائٹروجن اور فاسفورس دونوں برابر تعداد میں موجود ہیں استعمال کرنی چاہیے ، خاص طور پر ایسی مٹیوں میں جہاں زیادہ الکلائنٹی یعنی 8.5 پی ایچ والی زمین ہونے کی وجہ سے غذائی اجزاء کا عدم توازن موجود ہے۔

سرسبز نائٹروفاس کھاد جس میں نائٹروجن اور فاسفورس دونوں برابر تعداد میں موجود ہیں+ سلفر کے استعمال سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

7️⃣ مٹی کی جانچ

پی ایچ کی سطح کی نگرانی کرنے اور یہ یقینی بنانے کے لیے مٹی کی باقاعدہ جانچ بہت ضروری ہے کہ وہ اگائی جانے والی فصلوں کے لیے مثالی حد کے اندر ہوں۔

صحیح پی ایچ لیول کو برقرار رکھنا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ فصلیں ان غذائی اجزاء تک رسائی حاصل کر سکتی ہیں جن کی انہیں مضبوط نشوونما کے لیے ضرورت ہوتی ہے، جس سے غذائی اجزاء کی کمی یا زہریلا ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

06/01/2024

گندم کی فصل میں اجزاء صغیرہ کی کمی کی علامات!!
Deficiency of Micronutrients in wheat ctop !!

اجزاء صغیرہ میں زنک ،بوران، ائرن، مینگانیز اور کاپر شامل ہیں ۔اب ہماری زمینوں میں ان خوراکی اجزاء کی بھی کمی ہو گئ ہے۔
گندم کی فصل میں اجزاء صغیرہ کی کمی کی علامات درج ذیل ہیں ۔

زنک (Zinc )
گندم کی فصل میں زنک کی کمی کی وجہ سے سب سے پہلےنچلے اور درمیان والے پتوں پر پیلے دھبے نمودار ہوتے ہیں ۔پھر یہ دھبے بڑے ہوجاتے ہیں اور پتے جھلسنے لگتے ہیں ۔
پتوں کا سائز نارمل پتوں کی نسبت چھوٹا رہ جاتا ہے اور پتوں کی نوک سفید ہو جاتی ہے۔
پتوں پر پیلی دھاریاں نمودار ہو جاتی ہیں ۔
انٹر نوڈ کا فیصلہ کم ہو جاتا ہے۔ نئی ٹہنیوں کی گروتھ رک جاتی ہے اور نئی کونپلیں مرنے لگتی ہیں ۔
حل ۔
زنک کی کمی پوری کرنے کے لئے زنک سلفیٹ 33٪ 6 کلو گرام فی ایکڑ یا چیلیٹڈ زنک 5٪ بحساب 2 کلوگرام فی ایکڑ پہلے پانی پر چھٹہ کریں ۔
یا چیلیٹڈ زنک 150 گرام فی ایکڑ سپرے کریں ۔

بوران( Boron)
گندم کی فصل میں بوران کی کمی کی وجہ سے پتہ درمیان والی رگ کے قریب سے پھٹ جاتا ہے اور پتوں کے کناروں پر کٹ لگ جاتے ہیں ۔ نئی کونپل کے ٹشوز میں توڑ پھوڑ ہو جاتی ۔
نئی شاخیں پانی سے گیلی ہو ئئ دکھائی دیتی ہیں ۔
بوران کی کمی سے نر زردانے کمزور ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے پولینیشن کا عمل نہیں ہو پاتا۔ جس کی وجہ سے سٹے میں دانے نہیں بنتے اور سٹے کا سائز بھی چھوٹا رہ جاتا ہے۔
حل ۔
بوران کی کمی کو پورا کرنے کے لئے بوریکس 3 کلوگرام فی ایکڑ بجائی کے وقت زمین میں ملائیں یا پہلے پانی پر فلڈ کریں ۔
یا گوبھ کی حالت پر بوران کا سپرے کریں ۔

لوہا (iron)
گندم کی فصل میں آئرن کی کمی کی وجہ سے پتے کی رگوں کا درمیانہ حصہ پیلا ہو جاتا ہے جبکہ رگیں سبز رہتی ہیں ۔
آئرن کی زیادہ کمی ہو جائے تو پتوں کی نوکیں اور کنارے جلنا شروع ہو جاتے ہیں ۔
آئرن کی کمی کی علامات پہلے اوپر والے پتوں (ٹرمینل لیف) پر ظاہر ہوتی ہیں ۔
آئرن کی کمی سے پودے کی گروتھ رک جاتی ہے۔
آئرن کی کمی کی علامات میگنیشیم کی کمی والی علامات سےملتی جلتی ہیں ۔

حل ۔
آئرن کی کمی پوری کرنے کے لئے فیرس سلفیٹ 8 کلو گرام فی ایکڑ کے حساب سے پہلے پانی پر فلڈ کریں یا فیرس سلفیٹ 1 کلوگرام فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں ۔

مینگانیز (Mengnese)

گندم کی فصل میں مینگانیز کی کمی وجہ سے پتوں کی رگوں کے درمیان والا حصہ پیلا ہو جاتا ہے ۔مینگانیز کی کمی کی علامات نئے اور پرانے پتوں پر ظاہر ہوتی ہیں اور بعد میں پتوں کی رکوں کے درمیان زخم بن جاتے ہیں ۔
پودے کی گروتھ رک جاتی ہے اور فصل بلوغت کو نہیں پہنچ پاتی۔
اگر زمین کی پی ایچ 6.5 سے زیادہ ہو تو پودے کو مینگانیز کی دستیابی نہیں ہوتی ۔

حل ۔
مینگانیز کی کمی کو پورا کرنے کے لیے مینگانیز سلفیٹ 5 کلو فی ایکڑ کے حساب سے فلدنگ کریں یا 500 گرام 100 لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں ۔

کاپر (Copper)

گندم کی فصل میں کاپر کی کمی کی وجہ سے نئے پتے پیلے ہو کر مرجھا جاتے ہیں اور بل کھا کر مڑ جاتے ہیں ۔
پتے کا اوپر والا حصہ نیچے کی طرف پتے کی نصف لمبائی تک سوکھ جاتا ہے جبکہ پتے کا نیچے والا حصہ سبز رہتا ہے
سٹے کی شکل بگڑ جاتی ہے اور سٹے کی بھرائی نہیں ہوتی ۔
سٹے کا اوپر والا حصہ خالی رہ جاتا ہے اور اوپر والے حصے میں دانے نہیں بنتے ۔

حل
گندم کی فصل میں کاپر کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ۔کاپرسلفیٹ ڈھائی کلو گرام فی ایکڑ کے حساب سے فلدنگ کریں یا 500 گرام کاپر سلفیٹ 100 لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں ۔

گندم کے کاشتکار متوجہ ہوں.!!!گندم کے پودے کو سمجھنے کے لئے گندم کی گروتھ سٹیجز کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔کیونکہ ہر سٹیج پر ...
04/01/2024

گندم کے کاشتکار متوجہ ہوں.!!!

گندم کے پودے کو سمجھنے کے لئے گندم کی گروتھ سٹیجز کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔کیونکہ ہر سٹیج پر پودے کی مختلف ضروریات ہوتی ہیں۔مثلا صحیح وقت پر کھاد ،پانی بیماریوں اور جڑی بوٹیوں کا کنٹرول کر کے اچھی پیداوار کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔گندم کی گروتھ سٹیجز کو 4 بڑے حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔

A-Pre-Establishment Stages.

1۔اگاؤ سے پہلے کا مرحلہ::۔
(Pre Emergance-0-7 DAS)
یہ وہ وقت ہے جب بیج زیر زمین ہوتا ہے۔بیج زمین سے نمی جزب کر کے اگاؤ کا آغاز کرتا ہے۔اس مرحلے میں بیج سب سے پہلے جڑ بناتا ہے اور پودا زیر زمین ہی رہتا ہے۔بیج کا وہ حصہ جہاں سے جڑ نکلتی ہے ریڈیکل کہلاتا ہے۔ ریڈیکل سے نکلنے والی جڑ سیدھی نیچے جاتی ہے۔اس کے بعد سائڈ میں دو جڑیں نکلتی ہیں جنہیں ایڈوینٹیشیس روٹس کہتے ہیں یہ جڑیں مل کر پرائمری روٹ سسٹم بناتی ہیں ۔اسی مرحلے میں بیج کولی آپٹائل بھی بناتا ہے جو نوزائیدہ پہلےپتے کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔

2- آگاؤ کا مرحلہ::
(Emergence/ Germination-7-15 DAS)
اس مرحلے میں پہلا پتہ کولی آپٹائل کو پھاڑ کر سطح زمین سی باہر آجاتا ہے۔ اور آگاؤ کا آغاز ہوتا ہے۔
گندم کا اگاٰؤ 7سے 12 دن میں مکمل ہوتا ہے۔درجہ حرارت اگر کم ہو تو زیادہ دن بھی لگ سکتے ہیں۔پہلا پتہ نکلنے تک پودا بیج سے ہی خوراک حاصل کرتا ہے۔لہذا بیج کا صحتمند ہونا ضروری ہے۔
B- Vegetative Stages---

3-سیڈ لنگ سٹیج ::
(Seedling Stage-)
یہ مرحلہ پہلا پتہ نکلنے سے لیکر پہلا ٹلر بننے تک کے دورانیے پر مشتمل ہوتا ہے۔
اس حالت میں پودا اپنی جڑوں کو لمبا اور مضبوط بناتا ہے۔اس دوران جڑیں زمین میں بہت گہری چلی جاتی ہیں۔

4-تاج نما جڑیں بنانے کا مرحلہ::
(Crown Root initiation Stage- 21DAS)
اس حالت میں پودا تاج نما جڑیں بنانا شروع کرتا ہے۔تاج نما جڑیں زمین سے خوراک اور پانی اکٹھا کرکے پتوں تک پہنچاتی ہیں۔اور پتوں میں خوراک بنتی ہے۔اسی مرحلے پر شگوفہ سازی کا عمل بھی شروع ہوجاتا ہے۔اسی لئے سفارش کی جاتی ہے کہ پہلا پانی 18 سے 22 دن کے اندر اندر ضرور لگا لیں۔اس وقت پودے کو نائٹروجن کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔لہذا پہلے پانی کے ساتھ ایک بوری یوریا بھی ڈال دیں۔

5-جھاڑ بنانے کا مرحلہ::
(Tillering Stage- 40-45 DAS)
جب فصل کی عمر 20 سے 25 دن کی ہوتی ہے تو جھاڑ بننے کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔اس وقت تک 3 سے 4 پتے بن چکے ہوے ہیں۔پتے کے ایکسل سے جھاڑ نکلتا ہے اسے پرائمری ٹلر کہتے ہیں۔پرائمری ٹلر سے سیکنڈری ٹلر اور سیکنڈری ٹلر سے ٹرشری ٹلر نکلتے ہیں۔جھاڑ بنے کے دوران فصل پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہونا جایئے۔پانی کی کمی اور جڑی بوٹیوں کا دباؤ جھاڑ بننے کے عمل کو متاثر کرتا ہے۔اسی لئے کہا جاتا ہے کہ پہلا پانی جھاڑ بننے پر لگائیں آس مرحلے پر پانی کی کمی سے چھاڑ کم بنے گا اور پیداوار متاثر ہوگی۔ اگرآپ کے پاس صرف ایک ہی پانی ہے تو اسی موقع پر اس پانی کو استعمال کریں ۔اور جڑی بوٹیوں کو جتنا جلدی ہو سکے کنٹرول کریں۔45 دن کی عمر تک جو ٹلر بنتے ہیں وہی کامیاب ہوتے ہیں۔اس بعد بھی ٹلر تو بن جاتے ہیں لیکن ان پر سٹہ نہیں بنتا۔پہلا پانی لگنے کے بعد چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کا اگاؤ تیزی سے ہوتا ہے اور وہ خوراک اور پانی میں حصہ دار بننے لگتی ہیں۔جس سے فصل کو خوراک اور پانی کی کمی ہو جاتی ہے جو پیداور میں کمی کا سبب بنتی ہے اس لئے چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کوجتنا جلدی ہوسکے پہلے پانی کے بعد کنٹرول کر لینا چاہیے۔

5-نالیاں بننے کا مرحلہ::۔
(Jointing Stage -45-55 DAS)
جھاڑ بننے کے بعد پودے پر نوڈز( نالیاں) بننےکا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔اور تنے پر 7 سے 8 نوڈز بنتے ہیں اور ہر نوڈ پر ایک پتہ ہوتا ہے-اسی وقت پودے کے اندر سٹہ بننے عمل شروع ہوجاتا ہے۔نیا بننے والہ سٹہ اگرچہ بہت چھوٹا سا ہوتا ہے لیکن اس سٹے میں تمام معلومات ہوتی ہیں مثلا سٹے کی لمبائی کتنی ہوگی،سٹے میں کتنے دانے بنیں گے۔اور پودا اسی وقت تعین کر لیتا ہے کہ کتنی پیداور ہو گی۔لہذا اس وقت تک یعنی 50 سے 55 دن تک پودے کی پوری خوراک دے دینی چاہیے۔

6-نالی چڑھنے کا مرحلہ:
(Stem Elongation Stage- 55-65DAS)
جب نوڈز بن جاتے ہیں تو نالی چڑھنے کا مرحلہ شروع ہوتا ہے۔اس مرحلے کے دوران پودے کا تنا لمبا ہو جاتا ہے اور فصل قد کرتی ہے۔اس مرحلے کے دوران زیادہ تر ٹلرز بن جاتے ہیں اور سیکنڈری رووٹ سسٹم بننا شروع ہو جاتا ہے۔

C- Reproductive Stages::

7-گوبھ کا مرحلہ::
(Booting Stage -65-70DAS)
تنے کی بڑھوتری کے بعد بوٹنگ سٹیج کا آغاز ہوتا ہے۔اس مرحلے کو گوبھ کا مرحلہ بھی کہتے ہیں-جب فصل کی عمر 65 سے 70 دن کی ہوتی ہے تو گوبھ کے مرحلے کا آغاز ہوتا ہے۔
اس مرحلے میں ایک بہت بڑا اور چوڑا پتہ نمودار ہوتا ہے جسے فلیگ لیف کہا جاتا ہے۔فلیگ لیف نکلنے کے بعد سٹہ پودے سے باہر آ جاتا ہے۔سٹے اور دانے کی صحت کا دارومدار فلیگ لیف کی صحت پر ہے۔اس مرحلہ پر فلیگ لیف پر امائنوایسڈ یا خوراکی اجزاء کا سپرے نہایت سود مند ثابت ہوتا ہے۔گوبھ حالت میں پانی کی کمی نہیں ہونی چاہیے۔اس مرحلہ پر آبپاشی ضرور کرنی چاہیے۔

8-سٹہ نکلنے کا مرحلہ::.
(Earing/Heading Stage:70-75DAS)
اس مرحلےمیں سٹہ تنے سے باہر آجاتا ہے اور تولیدی مرحلے کا آغاز ہوتا ہے

9- بور بننے کا مرحلہ :
(Flowering /Anthesis: 80-85 DAS)
3سے 5 دن میں پولینیشن کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔اور دانہ بننے کا آغاز ہوتا ہے۔اس مرحلے پر درجہ حرارت کی زیادتی یا پانی کی کمی پیداور میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔

D- Post Anthesis Stages

10-دانے کی دودھیا حالت ::
(Milking Stage: 100-105DAS)
دانہ بننے کے بعد دانےکی بھرائی کا عمل شروع ہوتا ہے۔اس حالت کو دودھیا حالت یا ملکنگ سٹیج کہتے ہیں۔اس حالت میں دانے میں دودھیا مواد بنتا ہے اور دانے کی بھرائی کا عمل شروع ہو جاتا ہے-اس مرحلے پر کسی صورت بھی پانی کی کمی نہیں ہونی چاہیے۔پانی کی کمی کی صورت میں دانے کی بھرائی صحیح نہیں ہو گی اور دانے کا سائز چھوٹا رہ جائے گا۔یہ مرحلہ بوائی کے 100 سے 105 دن بعد آتا ہے۔

11-دانہ پکنے کا مرحلہ:
(Dough Stage- 105-115 DAS)
اس مرحلے میں دودھیا مواد گاڑھا ہونا شروع ہوتا ہے۔ اس حالت کو۔ڈف سٹیج کہا جاتا ہے
اس حالت کو 2 حالتوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
سافٹ ڈف سٹیج:
(Soft dough Stage: 105-110 DAS)
اور ہارڈ ڈف سٹیج:
(Hard Dough Stage :110-115DAS)

12-دانے کا مکمل پکنا::
(Maturity Stage- 115-125 DSA)
آخری حالت میں دانہ پک کر تیار ہو جاتا ہے ۔دانہ خشک اور سخت ہو جاتا ہے۔اور فصل کٹائی کے لۓ تیار ہو جاتی ہے۔

13-کٹائی کا مرحلہ::
(Harvesting- 135-145 DAS)
گندم کی فصل 145سے 150 دن میں پک کر تیار ہو جاتی ہے۔اور فصل کی کٹائی کی جاتی ہے۔(منقول)
جزاک اللہ . اللہ تعالیٰ کسانوں کی سال بھر کی روزی میں برکت و سلامتی عطا فرمائیں آمین ثم آمین۔

21/12/2023
10/12/2023

*گندم 🌾کا پہلا پانی اور کھادوں کا استعمال*
👈 گندم کو پہلا پانی زمینی وتر کو مدنظر رکھتے ہوئے 18 سے 35 دن پر لگائیں
👈 اگر فاسفورس (ڈی اے پی وغیرہ) زمین کی تیاری یا ڈرل میں نہیں دی تو فاسفورس کا اچھا سورس ( ایم اے پی 61_12 ، این پی کے 20_60_6 یا یوریا فاسفیٹ 44_17) پانی لگانے سے پہلے چھٹہ یا پانی میں فلڈ کریں۔
👈گندم کی فصل کا جھاڑ بنانے کے لیے زنک اور یوریا کا استعمال ضروری ہے یوریا کے زیادہ بہتر نتائج لینے کے لیے زنک اور سلفر کے ساتھ فلڈ کرنا یا گیلے وتر میں چھٹہ کرنا بہتر عمل ہے جس سے یوریا بھی ضائع نہیں ہوتا۔
👈گندم کو 21 سے 45 دن کے دوران زنک کا استعمال ضروری ہے گندم میں 4 کلوگرام زنک سلفیٹ 33% چھٹہ یا فلڈ کریں۔
👈 پہلے پانی پر یوریا زنک اور مگنیشیم سلفیٹ دینے سے پودا جھاڑ اچھا بناتا ہے کیونکہ مگنیشیم فاسفورس اپٹیک کرنے میں پودے کی صلاحیت بڑھاتا ہے۔
👈 اگر زنک سابقہ فصل کو دیا ہے یا پہلے پانی پر فاسفورس دے رہے ہیں تو زنک کا سپرے وتر پر ضرور کریں۔
👈 سلفر فصل کا 70% بائیوماس(ڈھانچہ) بنانے میں مدد گار اور کھادوں کو بہتر طریقے سے دستیاب کروانے میں معاون ہے۔ گندم کی فصل کو پہلے دوسرے پانی پر دو سے چار کلو سلفر ضرور استعمال کریں۔
👈 پہلے پانی کے وتر آنے پر جڑی بوٹی مار سپرے ضرور کریں۔
اپنی زمینی ساخت کے مطابق کھادوں کی ڈوز سیٹ کرنے کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں۔دوسرے پانی کی مینجمنٹ اگلی پوسٹ میں۔ باخبر رہنے کے لیے پیج LIKE کریں ۔۔ شکریہ

*محمد صدیق اسد 03005521232*
_ہمارے پاس فاسفورس ایم اے پی 61-12یوریا فاسفیٹ 44-17 این پی کے 20-60-6 اور اعلیٰ میعار کا زنک اور سلفر 80% اوریجنل پراڈکٹ اور امپورٹڈ مگنیشیم سلفیٹ انتہائی مناسب قیمت پر دستیاب ہے۔ منگوانے کے لیے رابطہ کرسکتے ہیں_ 👇
*03034707832*

گندم کے کاشتکار بھائیوں کے نام اہم پیغامگندم کی بڑھوتری کے مراحلگندم کے پودے کو سمجھنے کے لئے گندم کی گروتھ سٹیجز کو سمج...
26/11/2023

گندم کے کاشتکار بھائیوں کے نام اہم پیغام
گندم کی بڑھوتری کے مراحل

گندم کے پودے کو سمجھنے کے لئے گندم کی گروتھ سٹیجز کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔کیونکہ ہر سٹیج پر پودے کی مختلف ضروریات ہوتی ہیں۔مثلا صحیح وقت پر کھاد ،پانی بیماریوں اور جڑی بوٹیوں کا کنٹرول کر کے اچھی پیداوار کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔گندم کی گروتھ سٹیجز کو 4 بڑے حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔
A-Pre-Establishment Stages.
1۔اگاؤ سے پہلے کا مرحلہ::۔
(Pre Emergance-0-7 DAS)
یہ وہ وقت ہے جب بیج زیر زمین ہوتا ہے۔بیج زمین سے نمی جزب کر کے اگاؤ کا آغاز کرتا ہے۔اس مرحلے میں بیج سب سے پہلے جڑ بناتا ہے اور پودا زیر زمین ہی رہتا ہے۔بیج کا وہ حصہ جہاں سے جڑ نکلتی ہے ریڈیکل کہلاتا ہے۔ ریڈیکل سے نکلنے والی جڑ سیدھی نیچے جاتی ہے۔اس کے بعد سائڈ میں دو جڑیں نکلتی ہیں جنہیں ایڈوینٹیشیس روٹس کہتے ہیں یہ جڑیں مل کر پرائمری روٹ سسٹم بناتی ہیں ۔اسی مرحلے میں بیج کولی آپٹائل بھی بناتا ہے جو نوزائیدہ پہلےپتے کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔
2- آگاؤ کا مرحلہ::
(Emergence/ Germination-7-15 DAS)
اس مرحلے میں پہلا پتہ کولی آپٹائل کو پھاڑ کر سطح زمین سی باہر آجاتا ہے۔ اور آگاؤ کا آغاز ہوتا ہے۔
گندم کا اگاٰؤ 7سے 12 دن میں مکمل ہوتا ہے۔درجہ حرارت اگر کم ہو تو زیادہ دن بھی لگ سکتے ہیں۔پہلا پتہ نکلنے تک پودا بیج سے ہی خوراک حاصل کرتا ہے۔لہذا بیج کا صحتمند ہونا ضروری ہے۔
B- Vegetative Stages---
3-سیڈ لنگ سٹیج ::
(Seedling Stage-)
یہ مرحلہ پہلا پتہ نکلنے سے لیکر پہلا ٹلر بننے تک کے دورانیے پر مشتمل ہوتا ہے۔
اس حالت میں پودا اپنی جڑوں کو لمبا اور مضبوط بناتا ہے۔اس دوران جڑیں زمین میں بہت گہری چلی جاتی ہیں۔
4-تاج نما جڑیں بنانے کا مرحلہ::
(Crown Root initiation Stage- 21DAS)
اس حالت میں پودا تاج نما جڑیں بنانا شروع کرتا ہے۔تاج نما جڑیں زمین سے خوراک اور پانی اکٹھا کرکے پتوں تک پہنچاتی ہیں۔اور پتوں میں خوراک بنتی ہے۔اسی مرحلے پر شگوفہ سازی کا عمل بھی شروع ہوجاتا ہے۔اسی لئے سفارش کی جاتی ہے کہ پہلا پانی 18 سے 22 دن کے اندر اندر ضرور لگا لیں۔اس وقت پودے کو نائٹروجن کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔لہذا پہلے پانی کے ساتھ ایک بوری یوریا بھی ڈال دیں۔
5-جھاڑ بنانے کا مرحلہ::
(Tillering Stage- 40-45 DAS)
جب فصل کی عمر 20 سے 25 دن کی ہوتی ہے تو جھاڑ بننے کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔اس وقت تک 3 سے 4 پتے بن چکے ہوے ہیں۔پتے کے ایکسل سے جھاڑ نکلتا ہے اسے پرائمری ٹلر کہتے ہیں۔پرائمری ٹلر سے سیکنڈری ٹلر اور سیکنڈری ٹلر سے ٹرشری ٹلر نکلتے ہیں۔جھاڑ بنے کے دوران فصل پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہونا جایئے۔پانی کی کمی اور جڑی بوٹیوں کا دباؤ جھاڑ بننے کے عمل کو متاثر کرتا ہے۔اسی لئے کہا جاتا ہے کہ پہلا پانی جھاڑ بننے پر لگائیں آس مرحلے پر پانی کی کمی سے چھاڑ کم بنے گا اور پیداوار متاثر ہوگی۔ اگرآپ کے پاس صرف ایک ہی پانی ہے تو اسی موقع پر اس پانی کو استعمال کریں ۔اور جڑی بوٹیوں کو جتنا جلدی ہو سکے کنٹرول کریں۔45 دن کی عمر تک جو ٹلر بنتے ہیں وہی کامیاب ہوتے ہیں۔اس بعد بھی ٹلر تو بن جاتے ہیں لیکن ان پر سٹہ نہیں بنتا۔پہلا پانی لگنے کے بعد چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کا اگاؤ تیزی سے ہوتا ہے اور وہ خوراک اور پانی میں حصہ دار بننے لگتی ہیں۔جس سے فصل کو خوراک اور پانی کی کمی ہو جاتی ہے جو پیداور میں کمی کا سبب بنتی ہے اس لئے چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کوجتنا جلدی ہوسکے پہلے پانی کے بعد کنٹرول کر لینا چاہیے۔
5-نالیاں بننے کا مرحلہ::۔
(Jointing Stage -45-55 DAS)
جھاڑ بننے کے بعد پودے پر نوڈز( نالیاں) بننےکا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔اور تنے پر 7 سے 8 نوڈز بنتے ہیں اور ہر نوڈ پر ایک پتہ ہوتا ہے-اسی وقت پودے کے اندر سٹہ بننے عمل شروع ہوجاتا ہے۔نیا بننے والہ سٹہ اگرچہ بہت چھوٹا سا ہوتا ہے لیکن اس سٹے میں تمام معلومات ہوتی ہیں مثلا سٹے کی لمبائی کتنی ہوگی،سٹے میں کتنے دانے بنیں گے۔اور پودا اسی وقت تعین کر لیتا ہے کہ کتنی پیداور ہو گی۔لہذا اس وقت تک یعنی 50 سے 55 دن تک پودے کی پوری خوراک دے دینی چاہیے۔
6-نالی چڑھنے کا مرحلہ:
(Stem Elongation Stage- 55-65DAS)
جب نوڈز بن جاتے ہیں تو نالی چڑھنے کا مرحلہ شروع ہوتا ہے۔اس مرحلے کے دوران پودے کا تنا لمبا ہو جاتا ہے اور فصل قد کرتی ہے۔اس مرحلے کے دوران زیادہ تر ٹلرز بن جاتے ہیں اور سیکنڈری رووٹ سسٹم بننا شروع ہو جاتا ہے۔
C- Reproductive Stages::
7-گوبھ کا مرحلہ::
(Booting Stage -65-70DAS)
تنے کی بڑھوتری کے بعد بوٹنگ سٹیج کا آغاز ہوتا ہے۔اس مرحلے کو گوبھ کا مرحلہ بھی کہتے ہیں-جب فصل کی عمر 65 سے 70 دن کی ہوتی ہے تو گوبھ کے مرحلے کا آغاز ہوتا ہے۔
اس مرحلے میں ایک بہت بڑا اور چوڑا پتہ نمودار ہوتا ہے جسے فلیگ لیف کہا جاتا ہے۔فلیگ لیف نکلنے کے بعد سٹہ پودے سے باہر آ جاتا ہے۔سٹے اور دانے کی صحت کا دارومدار فلیگ لیف کی صحت پر ہے۔اس مرحلہ پر فلیگ لیف پر امائنوایسڈ یا خوراکی اجزاء کا سپرے نہایت سود مند ثابت ہوتا ہے۔گوبھ حالت میں پانی کی کمی نہیں ہونی چاہیے۔اس مرحلہ پر آبپاشی ضرور کرنی چاہیے۔
8-سٹہ نکلنے کا مرحلہ::.
(Earing/Heading Stage:70-75DAS)
اس مرحلےمیں سٹہ تنے سے باہر آجاتا ہے اور تولیدی مرحلے کا آغاز ہوتا ہے
9- بور بننے کا مرحلہ :
(Flowering /Anthesis: 80-85 DAS)
3سے 5 دن میں پولینیشن کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔اور دانہ بننے کا آغاز ہوتا ہے۔اس مرحلے پر درجہ حرارت کی زیادتی یا پانی کی کمی پیداور میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔
D- Post Anthesis Stages
10-دانے کی دودھیا حالت ::
(Milking Stage: 100-105DAS)
دانہ بننے کے بعد دانےکی بھرائی کا عمل شروع ہوتا ہے۔اس حالت کو دودھیا حالت یا ملکنگ سٹیج کہتے ہیں۔اس حالت میں دانے میں دودھیا مواد بنتا ہے اور دانے کی بھرائی کا عمل شروع ہو جاتا ہے-اس مرحلے پر کسی صورت بھی پانی کی کمی نہیں ہونی چاہیے۔پانی کی کمی کی صورت میں دانے کی بھرائی صحیح نہیں ہو گی اور دانے کا سائز چھوٹا رہ جائے گا۔یہ مرحلہ بوائی کے 100 سے 105 دن بعد آتا ہے۔
11-دانہ پکنے کا مرحلہ:
(Dough Stage- 105-115 DAS)
اس مرحلے میں دودھیا مواد گاڑھا ہونا شروع ہوتا ہے۔ اس حالت کو۔ڈف سٹیج کہا جاتا ہے
اس حالت کو 2 حالتوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
سافٹ ڈف سٹیج:
(Soft dough Stage: 105-110 DAS)
اور ہارڈ ڈف سٹیج:
(Hard Dough Stage :110-115DAS)
12-دانے کا مکمل پکنا::
(Maturity Stage- 115-125 DSA)
آخری حالت میں دانہ پک کر تیار ہو جاتا ہے ۔دانہ خشک اور سخت ہو جاتا ہے۔اور فصل کٹائی کے لۓ تیار ہو جاتی ہے۔
13-کٹائی کا مرحلہ::
(Harvesting- 135-145 DAS)
گندم کی فصل 145سے 150 دن میں پک کر تیار ہو جاتی ہے۔اور فصل کی کٹائی کی جاتی ہے۔
جزاک اللہ

16/11/2023

گندم کی اچھی پیداوار کےلیے ایک مربع فٹ میں کم سے کم 18 سے 20 پودے ہونے چاہییں ۔
اگر پودے کم ہیں تو پہلے پانی پے بیج کو بھگو کے چھٹا کریں۔ اور نائٹروجن کے ساتھ زنک کا استعمال کریں تا کہ فصل اچھے شگوفے بنائے اور فصل ایک بہترین جھاڑ دے۔۔Every one Farmer

13/11/2023

محکمہ خوراک پنجاب نے گندم اور آٹے کا سرکاری ریٹ مقرر کردیا

گندم کا 40 کلو تھیلے کا ریٹ 4700 روپے مقرر کر دیا گیا

10 کلو آٹے کا ایکس مل ریٹ 1374 روپے مقرر کر دیا گیا

10 کلو آٹے کا ہول سیل ریٹ 1399 روپے مقرر کر دیا گیا

محکمہ خوراک پنجاب کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا

13/11/2023

2023۔11۔12
۔ وسیب ٹریڈرز لیہ۔🇵🇰
1۔ گندم (102) کلو گرام
11600۔11700
2۔ باجرہ اچھی کوالٹی (102) کلو گرام
6000۔ 6200
3۔ تل (41) کلو گرام
18500۔18800

Layyah weather
25/07/2023

Layyah weather

15/02/2023

اب منافع ہزاروں نہیں لاکھوں میں مگر کیسے؟؟؟
ایک ایسی تحریر جو آپکی سوچ بدل دے گی۔۔۔
👈 کاشتکاری کے مہنگے ہوتے لوازمات اور کسان کی سکڑتی ہوئی معیشت اور قوت خرید نے کسان برادری کو کم خرچ فصلوں کی طرف راغب کیا ہے جن میں سے ایک فصل سرسوں (رایا+کنولا) بھی ہے۔۔۔
سیلاب اور زیادہ بارشوں کی وجہ سے جلد ختم ہوجانے والی کپاس کی جگہ اور گندم کی فصل پر بڑھتے ہوئے رسک کی وجہ سے سرسوں بہت زیادہ کاشت ہوئی ہے۔ جو کہ خوش آئند بات ہے کیونکہ کہ کم خرچ میں کسانوں کو زیادہ منافع ملنے کی امید ہے۔۔۔
------لیکن------
یہاں 3 چیزیں بہت اہم ہیں جن کی بنا پر کسان زیادہ پرافٹ کما سکتا ہے
1 زیادہ پیداوار لینا
2 اپنی پیداوار کو ویلیو ایڈڈ کرنا
3 مارکیٹ ڈیمانڈ بڑھانے کے لیے لوگوں میں awareness دینا۔

سب سے پہلے کہ پیداوار کیسے زیادہ لے سکتے ہیں۔
👈 موجودہ دور میں خوردنی تیل کی ڈیمانڈ نے سرسوں کی اہمیت بڑھا دی ہے اب کسان بھی اسے بغیر خرچے کے فصل گرداننا چھوڑ کر اسکو پکی فصل کے طور پر کاشت کریں کیونکہ 30+ من پیداوار انہی کسانوں کی آتی ہے جو پکی فصل سمجھ کر خرچ کرتے ہیں آپ اس فصل پر جتنا بھی کھلے دل سے خرچ کر لیں یہ خرچہ 20000 سے اوپر نہیں جاتا جو کہ اگر فصل کا فی من 5000 بھی ریٹ ہو تو صرف چار من کی قیمت کے برابر بنتا ہے جبکہ اچھی مینجمنٹ سے آپ پیدوار 15 من سے بڑھا کر 30-35 من تک لے جا سکتے ہیں۔(پیداواری مینجمنٹ پلان لکھ چکا ہوں)
سرسوں کو پانی کم بیماریاں نہ ہونے کے برابر کاشت برداشت کے اخراجات بہت کم ہوتے ہیں
کھادوں کی مد میں بھی
20-25 کلو فاسفورس
ایک بیگ یوریا
10 کلو پوٹاش
اور سب سے اہم 6-8 کلو سلفر ہے۔ (کیونکہ تیل کی پرڈکشن میں سلفر کا کردار بنیادی ہوتاہے)
زمین کی اچھی تیاری کے بعد بیڈ کاشت ڈرل کاشت وتر کاشت ہاتھ سے چوکا یا گھپ شٹ بیج صرف ڈیڑھ سے دو کلو گرام۔۔ ابھی 30 اکتوبر تک وقت کاشت ہے۔ (مزید ڈسکشن کے لیے سوال کر سکتے ہیں)

👈 *اپنی پیداوار کی مارکیٹ بنانا*
کھانے والا تیل پاکستان میں ہر انسان کی ضرورت ہے جو کہ زیادہ تر غیر میعاری امپورٹڈ پام آئل کے ذریعے پوری کی جا رہی ہے جو طرح طرح کی بیماریوں اور امپورٹ بل کے سبب کثیر زرمبادلہ کے ضیاں کا بھی سبب ہے اس لیے لوگوں میں سوشل میڈیا پرنٹ میڈیا اور اپنی پارٹیوں میں اس بارے awareness دی جائے جو کہ یقیناً قدرتی خوردنی تیل کی مارکیٹ بنانے میں معاون ہوگی

👈 *پراڈکٹ ویلیو ایڈڈ کرنا۔۔۔*
کسان کا ہمیشہ سے یہ رونا رہتا ہے کہ جب تک فصل کسان کے پاس ہے اس کی قیمت نہیں لگتی اور جیسے ہی کسان کے ہاتھ سے فصل نکلتی ہے تو وہ دگنی قیمت میں بکنا شروع ہو جاتی ہے۔ تو کسان بھائیو اصل چیز ویلیوایڈڈ ہے کاروباری حضرات آپ سے را مٹیریل یعنی آپ پیداوار خرید کر اسکی کوئی پراڈکٹ تیار کرتے ہیں اور اچھا خاصا منافع کماتے ہیں۔
آپ بھی یہ کام آسانی سے کرسکتے ہیں کیوں کہ خوردنی تیل کا استعمال بھی ہر گھر ہر کھانے میں ہوتاہے اور ہر گلی محلے کی دکان پر سیل ہوتا ہے۔ تو آپ خود بھی اس کا معیاری تیل تیار کر کے اپنے گھر گلی محلے دوست احباب رشتہ دار غیر کاشت کار لوگوں یہاں تک کہ ہوٹلوں دکانوں فاسٹ فوڈ پوائنٹ پر بھی سیل کر سکتے ہیں۔ جس سے آپ کو بھی تین گنا منافع مل سکتا ہے۔ کھانے والے تیل کی مارکیٹ بہت بڑی ہے اس کی تیاری بہت سادہ اور آسان ہے اگانا اپنی جگہ فن ہے لیکن بیچنا سب سے بڑا فن کیونکہ اصل بچت بیچنے میں ہی ہے۔
اگلے آرٹیکل میں خوردنی تیل سے پراڈکٹ کیسے بنائیں کیسے ویلیو ایڈڈ کریں اور کیسے اور کہاں سیل کریں سب تحریر کرنے کی کوشش کروں گا۔۔ تب تک آپ لوگوں میں دیسی خوردنی تیل کی اہمیت اور غیر میعاری پام آئل کے نقصانات بارے ہر فورم پر بھرپور کمپین چلائیں تاکہ فصل آنے تک اسکی اچھی خاصی مارکیٹ بن سکے۔ اس تحریر کو ہر کسان تک پہنچانے کے لیے زیادہ سے زیادہ شئیر کریں۔ اور اگلے مفید آرٹیکل کے لیےفیس بک پیج لائق کریں

Address

Layyah

Telephone

+923338913248

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Wasib Traders Bodla Chowk, Chuck No. 137 Tda Layyah posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category