13/11/2024
“اب تک تقریباً 20 سے زائد ٹک ٹوکر لڑکیوں کی نازیبہ ویڈیوز لیک ہو کر وائرل ہو چکی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ ویڈیوز واقعی حادثاتی طور پر لیک ہوتی ہیں یا ان میں کچھ اور معاملہ ہے؟ یہ ٹک ٹوکرز، جو دن رات ویڈیوز اپلوڈ کرتی ہیں، کیا انہیں پرائیویسی کی اہمیت کا اندازہ نہیں؟ اگر یہ غلطی سے بھی ایسی ویڈیوز بنا رہی ہیں، تو کیا واقعی انہیں یہ نہیں معلوم کہ وہ ایک پبلک فگر ہیں اور ان کا ہر قدم لوگوں کی نظر میں ہے؟
دیکھا جائے تو یہ سب کچھ پری پلینڈ لگتا ہے۔ پچھلے ایک سال کے واقعات پر نظر ڈالیں تو جہاں بھی ایسی ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں، چاہے وہ ڈکی بھائی کی بیوی عروبہ جتوئی کی ہوں، امسا خان، حریم شاہ، صندل خٹک، جنت مرزا، علیزے شاہ، رابی پیرزادہ، مناہل ملک، نمرہ علی، یا مہک نور جیسی کسی بھی مشہور ٹک ٹوکر کی، ان سب کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد ان کے فالورز میں لاکھوں کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ ٹک ٹوکرز سمجھتی ہیں کہ ان کی پرانی چیزیں لوگوں کے لیے بورنگ ہوتی جا رہی ہیں۔ جب ڈانس، روزمرہ کی باتیں اور پرانے ٹرینڈز لوگوں کو متاثر نہیں کرتے تو پھر کچھ نیا دکھانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
ایسے کلپ، جو ایک منٹ سے بھی کم وقت کے ہوں، انہیں وہ ویوز اور فالورز دے جاتے ہیں جو شاید مہینوں میں بھی نہ ملیں۔ اس سے ان کی کمائی بھی اچھی خاصی ہو جاتی ہے۔ ان کے لیے شرم یا عزت کی کوئی اہمیت نہیں، ان کے لیے سب سے اہم چیز پیسہ ہے۔
آنے والے دنوں میں شاید ہم اور بھی ایسی ویڈیوز دیکھیں گے اور ممکن ہے کہ یہ لوگ پبلک پلیسز پر مزید نازیبہ لباس میں نظر آئیں، کیونکہ ان کے لیے یہ سب سوشل میڈیا ویوز کی گیم ہے، جس پر ان کی روزی روٹی کا انحصار ہے۔”