20/05/2024
“فٹبال سے یاد آیا…!”
فیصل واڈا کو جب بھی سنتا ہوں تو مجھے اپنا ایک پرانا کلاس فیلو یاد آجاتا ہے جو جب بھی بولتا تھا تو جان کر بولتے ہویے منہ سے جھاگ اور تھوک نکالتا تھا تاکہ سننے والے کو لگے کہ “بھائی غصے میں ہے “- ایک دن اس نے فٹبال کھیلتے ہویے لڑائی کی اور فٹبال پر تھوک دیا لیکن اس دن باقی بچے بھی “انقلابی موڈ” میں تھے اور عمران خان بنے ہویے تھے - سب نے مل کر اس کو پکڑا اور اس سے ووہی فٹبال زبان سے چٹوا کر صاف کروایا - آج فٹبال کا لفظ سنا تو مجھے وہ سکول کا فیلو یاد آگیا -
لوگ پوچھتے ہیں کہ فیصل واڈا کا کس سیاسی جماعت سے تعلق ہے ؟ تو بتاتا چلوں کہ ان کی سیاسی جماعت منفرد ہے - یہ پاکستان کی واحد سیاسی جماعت ہے جس کا نہ نام ہے ‘ نہ منشور نہ انتخابی نشان لیکن اس کے منسٹرز بھی ہیں ‘ سینٹرز بھی ہیں’ میڈیا اینکرز بھی اور مشیر بھی لیکن پھر بھی “انکا سیاست سے کوئی تعلق نہیں” -
اسی سیاسی جماعت کے “وزیر اطلاعات “ نے 7مئی کو پریس کانفرنس کی تھی اور آج اسی سیاسی جماعت کے “وزیر قانون” فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس میں منہ سے جھاگ اڑاتے اور ججوں کو دھمکیاں لگاتے دکھائی دیے لیکن پھر بھی “انتشاری ٹولہ” باقی سیاسی جماعتیں ہیں کیونکہ وہ سیاست کرتی ہیں جو صرف اسی جماعت کا حق ہے - جیسے پاکستان کے عوام نے اس پریس کانفرنس کی کلاس لی تھی ‘ اب اسی طرح فیصل واڈا کی باری ہے کیوں کہ عوام “غیر سیاسی “ ہے -