The History Bombs

The History Bombs viral reels and videos for entertainment purpose

In 1918, coal miners were astonished to uncover a petrified tree stump entombed within a coal seam.
07/12/2024

In 1918, coal miners were astonished to uncover a petrified tree stump entombed within a coal seam.

03/12/2024

Coal mines of pakistan.

جسم کے مختلف حصوں میں درد ہونے کی خاص نشانیاں جس کو سمجھ کر آپ اپنے  آپ اپنوں کی اور خود کی مدد کرسکتے ہیں ان شاء الله
01/08/2024

جسم کے مختلف حصوں میں درد ہونے کی خاص نشانیاں جس کو سمجھ کر آپ اپنے آپ اپنوں کی اور خود کی مدد کرسکتے ہیں ان شاء الله

اس وائرس کو کلیکرز کہتے ہیں  1968 میں پہلی دفعہ یہ کھلونا نما وائرس بنایا گیا 😱 70 کی دہائی میں دنیا بھر کے بچوں کا یہ پ...
01/08/2024

اس وائرس کو کلیکرز کہتے ہیں 1968 میں پہلی دفعہ یہ کھلونا نما وائرس بنایا گیا 😱 70 کی دہائی میں دنیا بھر کے بچوں کا یہ پسندیدہ کھلونا بن گیا‼️
تاہم بہت جلد امریکہ اور کینیڈا میں اس پر پابندی لگا دی گئی کیوں کہ اس سے بہت سے بچے زخمی ہوئے تھے اور خاص طور پر اس سے آنکھیں ضائع ہوتی ہیں 😳
یہ بھی ممکن ہے کہ پابندی اس وجہ سے لگائی ہو کہ اس کھلونے سے جو شور پیدا ہوتا ہے وہ ناقابلِ برداشت ہے۔ Pakistan میں تو یہ بیماری کووڈ کی طرح پھیل چکی ہے یوں بھی بچوں کی گرمیوں کی چھٹیاں ہیں 😜 گلی گلی میں ٹک ٹک ہورہی ہے 😔 اس وقت پورا ملک اس وائرس کی لپیٹ میں ہے

‏سرکاری افسران  کی رہائش گاہیں  ﮐﻤﺸﻨﺮ ﺳﺮﮔﻮﺩﻫﺎ ﮐﯽ ﺭﮨﺎﺋﺶ ﮔﺎﮦ ﺍﯾﮏ ﺳﻮ 4 ﮐﻨﺎﻝ ﭘﺮ ﻣﺤﯿﻂ ﻫﮯ ﯾﮧ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﺳﺮﮐﺎﺭﯼ ﻣﻼﺯﻡ ﮐﯽ ﺳﺐ...
22/07/2024

‏سرکاری افسران کی رہائش گاہیں

ﮐﻤﺸﻨﺮ ﺳﺮﮔﻮﺩﻫﺎ ﮐﯽ ﺭﮨﺎﺋﺶ ﮔﺎﮦ ﺍﯾﮏ ﺳﻮ 4 ﮐﻨﺎﻝ ﭘﺮ ﻣﺤﯿﻂ ﻫﮯ ﯾﮧ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﺳﺮﮐﺎﺭﯼ ﻣﻼﺯﻡ ﮐﯽ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﯼ ﺭﮨﺎﺋﺶ ﮔﺎﮦ ﻫﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻧﮕﮩﺪﺍﺷﺖ ﻣﺮﻣﺖ ﺍﻭﺭ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﮯﻟﯿﺌﮯ 33 ﻣﻼﺯﻡ ﻫﯿﮟ
ﺩﻭﺳﺮﮮ ﻧﻤﺒﺮ ﭘﺮ ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺳﺎﮨﯿﻮﺍﻝ ﮐﯽ ﮐﻮﭨﻬﯽ ﺁﺗﯽ ﻫﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺭﻗﺒﮧ 98 ﮐﻨﺎﻝ ﻫﮯ ﮈﯼ ﺳﯽ ﺍﻭ ﻣﯿﺎﻧﻮﺍﻟﯽ ﮐﯽ ﮐﻮﭨﻬﯽ ﮐﺎ ﺳﺎﺋﺰ 95 ﮐﻨﺎﻝ ﺍﻭﺭ ﮈﯼ ﺳﯽ ﺍﻭ ﻓﯿﺼﻞ ﺁﺑﺎﺩ ﮐﯽ ﺭﮨﺎﺋﺶ 92 ﮐﻨﺎﻝ ﭘﺮ ﺗﻌﻤﯿﺮ ﺷﺪﮦ ﻫﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﭘﻮﻟﯿﺲ ﮐﮯ ﺳﺎﺕ ﮈﯼ ﺁﺋﯽ ﺟﯿﺰ ﺍﻭﺭ 32 ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯿﺰ ﮐﯽ ﺭﮨﺎﺋﺶ ﮔﺎﮨﯿﮟ 860 ﮐﻨﺎﻝ ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞﮨﯿﮟ
ﮈﯼ ﺁﺋﯽ ﺟﯽ ﮔﻮﺟﺮﺍﻧﻮﺍﻟﮧ 70 ﮐﻨﺎﻝ
ﮈﯼ ﺁﺋﯽ ﺟﯽ ﺳﺮﮔﻮﺩﻫﺎ 40 ﮐﻨﺎﻝ
ﮈﯼ ﺁﺋﯽ ﺟﯽ ﺭﺍﻭﻟﭙﻨﮉﯼ 20 ﮐﻨﺎﻝ
ﮈﯼ ﺁﺋﯽ ﺟﯽ ﻓﯿﺼﻞ ﺁﺑﺎﺩ 20 ﮐﻨﺎﻝ
ﮈﯼ ﺁﺋﯽ ﺟﯽ ﮈﯾﺮﮦ ﻏﺎﺯﯼ ﺧﺎﻥ 20 ﮐﻨﺎﻝ
ﮈﯼ ﺁﺋﯽ ﺟﯽ ﻣﻠﺘﺎﻥ 18 ﮐﻨﺎﻝ ﺍﻭﺭ
ﮈﯼ ﺁﺋﯽ ﺟﯽ ﻻﮨﻮﺭ 15 ﮐﻨﺎﻝ ﮐﮯ ﻣﺤﻼﺕ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ

ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﻣﯿﺎﻧﻮﺍﻟﯽ ﮐﺎ ﮔﻬﺮ 70 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﻗﺼﻮﺭ 20 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺷﯿﺨﻮﭘﻮﺭﮦ 32 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﮔﻮﺟﺮﺍﻧﻮﺍﻟﮧ 25 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﮔﺠﺮﺍﺕ 8 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺣﺎﻓﻆ ﺁﺑﺎﺩ 10 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺳﯿﺎﻟﮑﻮﭦ 9 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺟﻬﻨﮓ 18 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﭨﻮﺑﮧ ﭨﯿﮏ ﺳﻨﮕﻬﮧ 5 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﻣﻠﺘﺎﻥ 13 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﻭﮨﺎﮌﯼ 20 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺧﺎﻧﯿﻮﺍﻝ 15 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﭘﺎﮐﭙﺘﻦ 14 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺑﮩﺎﻭﻟﭙﻮﺭ 15 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺑﮩﺎﻭﻟﻨﮕﺮ 32 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺭﺣﯿﻢ ﯾﺎﺭ ﺧﺎﻥ 22 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﻟﯿﮧ 6 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺭﺍﻭﻟﭙﻨﮉﯼ 5 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﭼﮑﻮﺍﻝ 10 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺟﮩﻠﻢ 6 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺍﭨﮏ 29 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺧﻮﺷﺎﺏ 6 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺑﻬﮑﺮ 8 ﮐﻨﺎﻝ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺭﺍﺟﻦ ﭘﻮﺭ 37 ﮐﻨﺎﻝ ﺍﻭﺭ
ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﻧﺎﺭﻭﻭﺍﻝ 10 ﮐﻨﺎﻝ ﮐﯽ ﺳﺮﮐﺎﺭﯼ ﻋﻤﺎﺭﺍﺕ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺎﺋﺶ ﭘﺬﯾﺮ ﮨﯿﮟﺻﺮﻑ ﭘﻮﻟﯿﺲ ﮐﮯ ﺍﻥ ﺳﺮﮐﺎﺭﯼ ﻣﺤﻼﺕ ﮐﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﻣﺮﻣﺖ ﺍﻭﺭ ﺗﺰﺋﯿﻦ ﻭ ﺁﺭﺍﺋﺶ ﭘﺮ ﮨﺮ ﺳﺎﻝ 80 ﮐﺮﻭﮌ ﺭﻭﭘﺌﮯﺳﮯ ﮐﭽﻬﮧ ﺍﻭﭘﺮ ﺧﺮﭺ ﮨﻮﺗﮯ .
2 ﮨﺰﺍﺭ 6 ﺳﻮ 6 ﮐﻨﺎﻟﻮﮞ ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﺍﻥ ﺭﮨﺎﺋﺶ ﮔﺎﮨﻮﮞ ﮐﯽﻧﮕﮩﺪﺍﺷﺖ ﮐﯿﻠﯿﺌﮯ 30 ﮨﺰﺍﺭ ﮈﺍﺋﺮﯾﮑﭧ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮈﺍﺋﺮﯾﮑﭧﻣﻼﺯﻣﯿﻦ ﮨﯿﮟﺻﺮﻑ ﺍﻥ ﮐﮯ ﻻﻧﻮﮞ ﭘﺮ 18 ﺳﮯ 20 ﮐﺮﻭﮌ ﺭﻭﭘﺌﮯ ﺳﺎﻻﻧﮧﺧﺮﭺ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ
ﺑﺮﻃﺎﻧﯿﮧ ﭼﻠﮯ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﻮ 10 ﮈﺍﻭﺋﻨﮓ ﺍﺳﭩﺮﯾﭧ( ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻈﻢ ) ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﭼﯿﻒ ﮐﻤﺸﻨﺮ ﺗﮏ ﺍﻭﺭ ﮈﭘﭩﯽﺳﯿﮑﺮﭨﺮﯼ ﺳﮯ ﮈﭘﭩﯽ ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻈﻢ ﺗﮏ ﺳﺐ ﺍﻓﺴﺮ ﺍﻭﺭﻋﮩﺪﯾﺪﺍﺭ ﺩﻭ ﺩﻭ ﺗﯿﻦ ﺗﯿﻦ ﮐﻤﺮﻭﮞ ﮐﮯ ﻓﻠﯿﭩﺲ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﮯﺩﮐﻬﺎﺋﯽ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ
ﺁﭖ ﺍﻣﺮﯾﮑﺎ ﭼﻠﮯ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﻭﮨﺎﺋﭧ ﮨﺎﻭﺱ ﺩﯾﮑﻬﯿﮟ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﺎﺻﺪﺍﺭﺗﯽ ﻣﺤﻞ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﮐﮯ ﮔﻮﺭﻧﺮ ﮨﺎﻭﺱ ﺳﮯ ﭼﻬﻮﭨﺎ ﻫﮯﺟﺎﭘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻈﻢ ﮨﺎﻭﺱ ﺳﺮﮮ ﺳﮯ ہے ﻫﯽ ﻧﮩﯿﮟﯾﮧ ﺑﮍﯼ ﺑﮍﯼ ﻣﻤﻠﮑﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺮﺑﺮﺍﮨﺎﻥ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺗﺤﺎﻝ ہےﺭﻫﮯ ﺳﺮﮐﺎﺭﯼ ﻣﻼﺯﻡ ﺑﯿﻮﺭﻭﮐﺮﯾﭧ ﺍﻭﺭ
ﻋﮩﺪﯾﺪﺍﺭﺍﻥ ﺗﻮ ﺁﭖ ﭘﻮﺭﺍ ﯾﻮﺭﭖ ﭘﻬﺮﯾﮟ ﺁﭖ ﮐﻮ ﯾﮧ ﻟﻮﮒﻋﺎﻡ ﺑﺴﺘﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﻋﺎﻡ ﻓﻠﯿﭩﻮﻥ ﻣﯿﮟ ﻋﺎﻡ ﺷﮩﺮﯾﻮﮞ ﮐﯽﻃﺮﺡ ﺭﮨﺘﮯ ﻧﻈﺮ ﺁﺋﯿﮟ ﮔﮯﺍﻥ ﮐﮯ ﮔﻬﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﻻﻥ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ ﮈﺭﺍﺋﯿﻮ ﻭﮮ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﮨﯽﻟﻤﺒﮯ ﭼﻮﮌﮮ ﻧﻮﮐﺮ ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮩﺎﮞ ﺁﭖ ﺍﯾﮏ ﺿﻠﻊ ﺳﮯ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺿﻠﻊ ﮐﺎ ﺩﻭﺭﮦ ﮐﺮﻟﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺗﻤﺎﻡ ﺑﮍﯼ ﻋﻤﺎﺭﺗﻮﮞ ﺗﻤﺎﻡ ﺑﮍﮮ ﻣﺤﻼﺕ ﻣﯿﮟﺿﻠﻊ ﮐﮯ " ﺧﺎﺩﻣﯿﻦ " ﻓﺮﻭﮐﺶ ﻧﻈﺮ ﺁﺋیں گے۔

چَک۔؟ہمارے پنجاب میں گاٶں کو چک کیوں کہا جاتا ہے چک نمبر فلاں فلاں۔ محقیقن کہتے ہیں پرانے وقتوں میں جب نہری نظام نہیں تھ...
14/07/2024

چَک۔؟
ہمارے پنجاب میں گاٶں کو چک کیوں کہا جاتا ہے چک نمبر فلاں فلاں۔
محقیقن کہتے ہیں پرانے وقتوں میں جب نہری نظام نہیں تھا یا یوں کہہ لیں پانی تک رساٸی مشکل تھی تو انسان نے پانی کہ حصول کہ لیے بہت جدوجہد کی کبھی دور دور تک پانی تک پہنچا جاتا کبھی دریاٶں ندیوں کہ قریب آباد ہوا جاتا مختصر یہ کہ پانی کہ حصول کہ لیے جس چیز نے سب سے اہم کردار ادا کیا وہ کنواں تھا
جب کنواں کھودا جاتا تو اس میں لکڑی کا بنا گول چک لگا دیا جاتا اور ارد گرد انٹیں چنی جاتیں مزید کہتے ہیں کہ چک کہ ارد گرد نہیں بلکہ لکڑی کہ چک کہ اوپر انٹیں لگاٸی جاتیں اور نیچے سے کھداٸی کی جاتیں
اور یوں یہ کنواں چک والا کنواں کہلاتا اور یہاں موجود آبادی کو کنویں کی نسبت سے جانا جاتا کیونکہ گاٶں ہمیشہ کسی کہ نام یا مشہور چیز یا واقعہ کہ نام سے آباد ہوتے رہے ہیں اسی طرح جب کنویں کھودے جاتے تو فلاں نام کا چک لکھ جاتا پھر ان کنوٶں یا گاٶں کو انگریز نے اپنی آسانی کہ لیے نمبر الاٹ کر دیے یعنی ہر ضلع میں ایک سے لیکر آگے تک نمبر پھر جہاں جہاں نہری نظام قاٸم ہوا گاٶں یا دیہات کی زمینوں کو نہروں سے سیراب کیا جانے لگا تو ساتھ اسی نہر کی نسبت سے بھی لکھا اور پکارہ جانا جانے لگا جیسے کے ۔چک نمبر1 رب۔(رکھ برانچ) یا چک نمبر 10 گ ب (گوگیرہ برانچ) یا چک نمبر 20 ج ب(جھنگ برانچ) وغیر یا مزید نہروں کہ نام سے لکھے پکارے جانے والے گاٶں
اسی طرح اب گاٶں یا دیہات کو لکھا جاتا ہے اب زیادہ تر ان چکوک کو چک نمبر سے ہی پہچانا جاتا ہے

01/05/2024
کیا ﺁﭖ '' ﺍَﻟﺘَﺤِﻴَّﺎﺕُ '' ﮐﺎ ﭘﺲ ﻣﻨﻈﺮ ﺟﺎﻧﺘـے ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﮨﻢ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﻤﺎﺯ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﭘﮍﮬﺘـے ﮨﯿﮟ؟ -'' ﺍَﻟﺘَﺤِﻴَّﺎﺕُ '' ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺖ ﺍﮨﻢ ﺩﻋ...
15/04/2024

کیا ﺁﭖ '' ﺍَﻟﺘَﺤِﻴَّﺎﺕُ '' ﮐﺎ ﭘﺲ ﻣﻨﻈﺮ ﺟﺎﻧﺘـے ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﮨﻢ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﻤﺎﺯ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﭘﮍﮬﺘـے ﮨﯿﮟ؟ -
'' ﺍَﻟﺘَﺤِﻴَّﺎﺕُ '' ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺖ ﺍﮨﻢ ﺩﻋﺎ ھــے ﺟﺴﮯ ﮨﻢ ﺍﭘﻨﯽ ﺭﻭﺯ ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺯ ﻣﯿﮟ ﺩہرﺍﺗـے ﮨﯿﮟ ﺟﺐ ﻣﺠﮭـے ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﮨﻤﯿﺖ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﻮ ﻣﯿﺮﺍ ﺩﻝ ﭘﮕﮭﻞ ﮔﯿﺎ-
ﺩﺭﺣﻘﯿﺖ '' ﺍَﻟﺘَﺤِﻴَّﺎﺕُ '' ﺍﺱ ﻣﮑﺎﻟﻤﮯ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺣﺼﮧ ھــے ﺟﻮ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﻣﻌﺮﺍﺝ ﺍﻟﻠﮧ ﺭﺏ ﺍﻟﻌﺰﺕ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻣﺤﺒﻮﺏ ﻣﺤﻤﺪ ﷺ ﮐﮯ ﻣﺎﺑﯿﻦ ﮨﻮﺍ -.
ﺟﺐ حضرت محمد ﷺ ﺍﻟﻠﮧ ﺭﺏ ﺍﻟﻌﺰﺕ ﺳﮯ ﻣﻠﮯ ﺗﻮ ﺁﭖ ﷺ ﻧﮯ ' ﺍَﺳَّﻠَﺎﻡُ ﻋَﻠَﯿﮑُﻢ ' ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮩﺎ - ﮐﻮﺋﯽ ﺍﺱ ﺫﺍﺕ ﮐﻮ ﮐﯿﺴـے ﺳﻼﻡ ﮐﮩﮯ ﺟﻮ ﺑﺬﺍﺕ ﺧﻮﺩ ﭘﯿﮑﺮ ﺳﻼﻡ ھــے ؟
ﮨﻢ ﺍﺳﮯ ﺳﻼﻡ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﮯ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺳﺎﺭﯼ ﺳﻼﻣﺘﯿﻮﮞ ﮐﺎ ﺧﺎﻟﻖ ﻭﮦ ﺧﻮﺩ ھــے
ﻟﮩﺬﺍ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﷺ ﻧـے ﻋﺮﺽ ﮐﯿﺎ :-
'' ﺍَﻟﺘَﺤِﻴَّﺎﺕ ُﻟِﻠَّﻪِ ﻭَﺍﻟﺼَّﻠَﻮَﺍﺕُ ﻭَﺍﻟﻄَّﻴِّﺒَﺎﺕُ "
ﺗﻤﺎﻡ ﺯﺑﺎﻥ ﮐﯽ ﺑﺪﻧﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﺎﻟﯽ ﻋﺒﺎﺩﺍﺕ ﺍﻟﻠﮧ کیلئـے ﮨﯿﮟ
ﺍﻟﻠﮧ ﺳﺒﺤﺎﻥ ﺗﻌﺎﻟﯽ ﻧـے ﺍﺭﺷﺎﺩ ﮐﯿﺎ :-
ﺍﻟﺴَّﻠَﺎﻡُ ﻋَﻠَﻴْﻚَ ﺃَﻳُّﻬَﺎ ﺍﻟﻨَّﺒِﻲُّ ﻭَﺭَﺣْﻤَﺔُ ﺍﻟﻠَّﻪِ ﻭَﺑَﺮَﻛَﺎﺗُﻪُ
ﺍﮮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﻧﺒﯽ ﺁﭖ ﭘﺮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﺳﻼﻡ ﺍﻭﺭ ﺑﺮﮐﺘﯿﮟ ﮨﻮﮞ
ﺍﺱ ﮐﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﷺ ﻧـے ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ :-
ﺍﻟﺴَّﻠَﺎﻡُ ﻋَﻠَﻴْﻨَﺎ ﻭَﻋَﻠَﻰ ﻋِﺒَﺎﺩِ ﺍﻟﻠَّﻪِ ﺍﻟﺼَّﺎﻟِﺤِﻴﻦَ
ﺳﻼﻡ ﮨﻮ ﮨﻢ ﭘﺮ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﺻﺎﻟﺢ ﺑﻨﺪﻭﮞ ﭘﺮ
ﻧﻮﭦ:- آپ ﷺ ﻧـے " ﮨﻤﯿﮟ " ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﺟﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﻣﻞ ﮐﯿﺎ , (ﺍﻭﺭ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﺻﺎﻟﺢ ﺑﻨﺪﻭﮞ ﭘﺮ)
ﺍﻟﻠﮧ ﻋﺰﻭﺟﻞ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺣﺒﯿﺐ ﷺ ﮐﮯ ﻣﺎﺑﯿﻦ ﯾﮧ ﻣﮑﺎﻟﻤﮧ ﺳﻦ ﮐﺮﻓﺮﺷﺘﻮﮞ ﻧـے ﮐﮩﺎ
ﺃَﺷْﻬَﺪُ ﺃَﻥْ ﻟَﺎ ﺇِﻟَﻪَ ﺇِﻟَّﺎ ﺍﻟﻠَّﻪُ ﻭَﺣْﺪَﻩُ ﻟَﺎ ﺷَﺮِﻳﻚَ ﻟَﻪُ ﻭَﺃَﺷْﻬَﺪُ ﺃَﻥَّ ﻣُﺤَﻤَّﺪًﺍ ﻋَﺒْﺪُﻩُ ﻭَﺭَﺳُﻮﻟُﻪ
ﻣﯿﮟ ﮔﻮﺍﮨﯽ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﻌﺒﻮﺩ ﻧﮩﯿﮟ, ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﮔﻮﺍﮨﯽ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﻣﺤﻤﺪ ﷺ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﺑﻨﺪﮮ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮑﮯ ﭘﯿﻐﻤﺒﺮ ﮨﯿﮟ۔
ﺳﺒﺤﺎﻥ ﺍﻟﻠﮧ !!
ﺍﺱ ﻣﻌﻠﻮﻣﺎﺗﯽ ﭘﯿﻐﺎﻡ ﮐﻮ ﺷﯿﺌﺮ ﮐﯿﺠﺌـے ۔۔۔۔۔ ﺗﺨﯿﻞ ﮐﯿﺠﺌـے ﮐﮧ ﺟﺐ ﺍﻭﺭ ﻟﻮﮒ ﺍﺳﮯ ﺟﺎﻧﯿﮟ ﮔﮯ ﺗﻮ ﺁﭖ ﺍﺟﺮ ﭘﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ۔ ﺟﺰﺍﮐﻢ ﺍﻟﻠﮧ خیراً و کثیراً
بحوالہ (بخاری ومسلم) مظاہر حق جدید, شرح مشکوۃ شریف, باب: تشہد کا بیان، صفحہ 588 تا 593اسلام و علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

1980 میں بنایا جانے والا چارث کس سن میں عید کس دن ہوگی🥀🍃💕🤍💕🌿✨️ 💛  🌷  💘                                                  ...
13/04/2024

1980 میں بنایا جانے والا چارث کس سن میں عید کس دن ہوگی

🥀🍃💕🤍💕🌿✨️
💛 🌷 💘









07/04/2024

‏ مشرف دور میں ایک ریٹائرڈ فوجی جنرل ارشد محمود کو پنجاب یونیورسٹی کا وائس چانسلر لگا دیا گیا
ایک میٹنگ میں اس ریٹائرڈ جنرل نے ڈاکٹر مجاہد کامران سے پوچھا!
"شاہ جی آپ کیا بننا پسند کریں گے"

جس پر ڈاکٹر مجاہد کامران نے جواب دیا کہ
میں راولپنڈی کا کور کمانڈر بننا پسند کروں گا.

جنرل نے کہا آپ تو پروفیسر ہیں آپ کا کوئی فوجی تجربہ نہیں آپ کیسے راولپنڈی کے کور کمانڈر لگ سکتے ہیں؟

ڈاکٹر صاحب نے جواب دیا
جیسے ایک ریٹائرڈ فوجی کو ایک اہم ترین تعلیمی ادارے کا سربراہ بنا دیا گیا ہے، بالکل ویسے ہی مجھے بھی کور کمانڈر لگایا جائے

اس کے بعد جنرل ارشد محمود صاحب کے چراغوں میں روشنی نہ رہی
لمحہ فکریہ ہے کہ ایک سال میں 2 لاکھ سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بیرون ممالک شفٹ ہو چکے ہیں باقی بے روزگار دھکے کھا رہے ہیں اور یہاں ریٹائرڈ حضرات میں اعلیٰ عہدے فتح کرنے کا ورلڈکپ جاری ہے

انا للّٰہ وانا الیہ راجعون

سیالکوٹ سپورٹس انڈسٹری کے بانی سردار گنڈا سنگھ اوبرائے۔ سیالکوٹ ہندوستان کی کھیلوں کی صنعت کا مرکز تھا۔ سیالکوٹ اب پاکست...
06/04/2024

سیالکوٹ سپورٹس انڈسٹری کے بانی سردار گنڈا سنگھ اوبرائے۔ سیالکوٹ ہندوستان کی کھیلوں کی صنعت کا مرکز تھا۔ سیالکوٹ اب پاکستان میں ہے۔ سردار گنڈا سنگھ اوبرائے نے سیالکوٹ کی تاریخ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس نے اور اس کے بھائی جھنڈا سنگھ اوبرائے نے سیالکوٹ کی کھیلوں کی صنعت کا آغاز کیا۔ سردار گنڈا سنگھ اوبرائے، سیالکوٹ کے علاقے میترانوالی میں پیدا ہوئے، ایک بڑے جاگیردار، پارٹیشن سے پہلے کے دور میں انڈسٹریل اسٹیٹ کے مالک تھے۔ انہوں نے 1925 سے 1947 تک پورن نگر سیالکوٹ میں اوبرائے اسٹیٹ چلایا۔ ان کا انتقال سیالکوٹ میں ہوا اور ان کی تدفین پل ایک میں ہوئی۔ سیالکوٹ میں اوبرائے کے گھر کی شان و شوکت ایسی تھی کہ جس سڑک پر یہ بنایا گیا تھا (1901 کے آس پاس)، لوگوں نے اسے پیرس روڈ کہنا شروع کر دیا کیونکہ حویلی انہیں پیرس کی یاد دلاتی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ اس سے پہلے کہ خواتین اپنے محلاتی گھروں سے شام کی سیر کے لیے اس سڑک پر نکلیں، سب سے پہلے سڑک پر خوشبو چھڑکائی گئی۔ ان کی فیکٹری کا رقبہ پیرس روڈ کے آغاز کے مشرق اور مغرب میں کئی ایکڑ پر مشتمل تھا۔ سیالکوٹ ریلوے جنکشن کے ساتھ مشرقی حصے کی حدیں عام تھیں۔ ریلوے کے ملحقہ حصے میں اس وقت کے بھاپ کے انجنوں کا رخ موڑنے کے لیے ٹریک تھا۔ فیکٹری کے اس مشرقی حصے میں مختلف کھیلوں کی اشیاء کی پروسیسنگ اور پروڈکشن کے لیے تمام ضروری مشینیں موجود تھیں، ایڈمن سیٹ اپ جنوبی مرکزی دروازے کے بالکل قریب واقع ہے جو آج تک برقرار ہے۔ یہاں ایک شمالی بڑا گیٹ وے ہے جو سیالکوٹ میں اس وقت کی سب سے بڑی فیکٹری کی شان و شوکت کا بھی اظہار کرتا ہے۔ فیکٹری کا مغربی حصہ پیرس روڈ اور کیچری روڈ کے درمیان واقع تھا۔ دونوں سڑکوں کے مشترکہ نقطہ کے آغاز سے فیکٹری کا یہ مغربی حصہ بھی کئی ایکڑ میں موجودہ جنرل پوسٹ آفس تک پھیلا ہوا ہے جو سردار صاحب کی جائیداد میں بنایا گیا ہے جسے اس وقت گنڈا سنگھ گراؤنڈ کہا جاتا تھا۔ اس میں کرکٹ کے بلے، ہاکی سٹکس، بیڈمنٹن ریکٹس وغیرہ کی تیاری اور ان کی تیاری کے لیے ضروری چھوٹی تنصیبات شامل تھیں۔ اس حصے میں پیرس روڈ پر صرف ایک بڑا گیٹ وے تھا اور کیچری روڈ پر اس کا کوئی داخلی راستہ نہیں تھا۔ گیٹ وے میں داخل ہونے کے بعد وہاں آگ کی جگہ کا احاطہ ہوا کرتا تھا تاکہ اشیاء کے چپکنے والے جوڑوں کو حتمی تکمیل کے لیے پختہ بنایا جا سکے۔ فیکٹری کے دونوں حصوں کے تمام ڈسپلن اور سیکیورٹیز انتہائی سخت تھے اور کسی کو بغیر چیکنگ کے داخلے کی اجازت نہیں تھی۔ ..

17/02/2024

ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے عمران اور فضل
نہ کوئی یہودی رہا اور نہ کوئی ڈیزل
(🤣🤣🤣🤣)

25/12/2023

نئی ‎ #صدی کی پہلی پیڑی جوان ہو چکی ہے اور پچھلی ‎ #صدی کے آخری لوگ جانے کی تیاری کر رہے ہیں. تقریباً اپنی نسل کے یہ آخری لوگ ہے. ان کی سوچ، ان کے خدشات، ان کا مخصوص لباس جلد ناپید ہوجائے گا. ان سے گزشتہ ‎ #صدی کے سارے راز جان لو. خوشیاں کیسے منائی جاتی ہیں، غموں میں شریک کیسے ہوا جاتا ہے...
ان سے سیکھو. اُن لوگوں کے دکھ درد، جن کو آپ جانتے بھی نہ ہوں کیونکر شریک ہوا جائے یہ نسل بہت اچھے سے جانتی ہے. نئی نسل صرف اس چیز کو ترک کرنے کا نقصان ہی گِن لے تو بہت ہے. ہم لاکھ دعوے کریں مگر صحیح معنوں میں یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے دو جنریشنز کا فاصلہ ماپا ہے...
صرف یہ وہ لوگ ہیں جو آپ کو خالص اور ملاوٹ شدہ کسی بھی شئے کا فرق بتا سکتے ہیں چاہے وہ رشتے ہوں، پرانا دور ہو یا نئے دور کی ٹیکنالوجی کا ذائقہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے بلیک اینڈ وائٹ آنکھوں سے رنگین دنیا دیکھی...
ہم آس پاس دیکھیں تو یہ کسی کم ہوتی نسل کے پرندوں کی طرح ہم میں سے رخصت ہوئے جاتے ہیں. یہ جا رہے ہیں. یہ آخری لوگ ہیں.....!!!

یہ وہ ہستیاں ہیں کہ انسانیّت اِن کی یہ اِحسان تاحیات یاد  رکھے گی ____❤️کینیڈا کے دو طبی سائنسدان جن کے نام سر فریڈرک بی...
12/11/2023

یہ وہ ہستیاں ہیں کہ انسانیّت اِن کی یہ اِحسان تاحیات یاد رکھے گی ____❤️

کینیڈا کے دو طبی سائنسدان جن کے نام سر فریڈرک بینٹنگ اور دوسرے کا نام چارلس بیسٹ تھا۔ یہ 28 جولائی سن 1922 کی بات ہے جب وہ دونوں سائنسدان اپنی نئی ایجاد کردہ pancreatic hormone انسولین لے کر ٹورنٹو کے ہسپتال جان میکلوئیڈ کے بچگانہ ذیابیطس وارڈ میں پہنچے۔ ہسپتال میں داخل ان بچوں میں سے بیشتر کوما کی حالت میں تھے اور ذیابیطس کیٹو تیزابیت سے مرنے کے قریب تھے اور "یہ لمحات دنیائے طب کے انتہائی ناقابل یقین لمحوں کے طور پر جانے جاتے ہیں"۔ ذرا تصور کریں کہ بھرے کمرے میں اپنے بچوں کے سرہانے بیٹھے والدین انکی ناگزیر موت کا انتظار کر رہے ہیں

یہ سائنسدان باری باری ہر بستر تک گئے اور تمام بچوں کو نئے انسولین کے ٹیکے لگائے۔ جب وہ کوما میں موجود آخری بچے کو ٹیکہ لگا رہے تھے تو انجکشن لگایا ہوا پہلا بچہ بیدار ہونا شروع ہو گیا۔۔۔پھر ایک ایک کر کے تمام بچے اپنے ذیابیطس کوما سے جاگ گئے۔۔۔ موت اور اداسی سے بھرا وہ کمرہ یکایک مسرت اور امید کا مقام بن گیا

جنھوں نے دنیا میں کچھ نیا دیا علم کی صورت میں دوا کی صورت میں یا ایجاد کی صورت میں تاریخ ان کی شکر گزار رہیگی تا قیامت !!

07/11/2023

‏غلطی سے ایجاد ہونے والی ایسی اشیاﺀ جن کا استعمال ہم روزانہ کی بنیاد پر کرتے ہیں:

‏1: کارن فلیکس
‏کارن فلیکس کی ایجاد حادثاتی طور پر 1894 میں ہوئی تھی اس کے مؤجد کا نام کیٹ کیلوج تھا جو کہ ایک ہسپتال میں مریضوں کو کھانا دینےکی ڈیوٹی پر معمور تھا۔
‏ایک دن اس نے مریضوں کو کھانا دینے کے لیے گندم کو ابالا مگر کسی ضروری کام کے سبب اس ابلی ہوئی گندم کو دھوپ میں ہی چھوڑ کر چلا گیا-
‏جب واپس آيا تو اس گندم کا رنگ دھوپ کی وجہ سے بدل چکا تھا مگر چونکہ مریضوں کو کھانا دینے کا وقت ہو چکا تھا لہٰذا اس نے مجبورا وہی گندم بیک کر کے اس پر دودھ ڈال کر مریضوں کو دے دی جس کا ذائقہ مریضوں کو بہت پسند آيا۔ بعد میں اس نے یہی تجریہ مکئی کے دانوں کے ساتھ کیا اور اس طرح کارن فلیکس کی ایجاد ہوئی جو اکثر ناشتے میں استعمال کیا جاتا ہے-
‏ 2: مائیکروویو اوون
‏اس کی ایجاد دوسری جنگ عظیم کے بعد پرسی اسپنسر نے ایک حادثاتی دریافت کے بعد کی۔
‏پرسی اسپنسر دوسری جنگ عظیم میں ریڈار کے پاس ڈیوٹی کر رہا تھا وہاں اس نے ڈيوٹی کے دوران محسوس کیا کہ جب وہ ریڈار کے قریب تھا تو اس کی جیب میں موجود کینڈی پگھل گئی-
‏جبکہ اس کے جسم پر اس گرمی کا کوئی اثر نہیں پڑا- اس نے یہ تجربہ کھانے کی بہت ساری اشیا پر کیا تو اس کو اندازہ ہوا کہ ریڈار سے ایسی شعاعیں نکل رہی ہیں جو کہ کھانے کو گرم کر دیتی ہیں-
‏اس طرح دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد پرسی نے ان شعاعوں پر کام کر کے مائیکروویو اوون کی ایجاد کی-
‏3: آئس کریم کون
‏آئسکریم کی ایجاد تو بہت پہلے ہو چکی تھی مگر کون کی ایجاد 1904 میں ایک میلے کے دوران ہوئی-
‏تفصیلات کے مطابق اس میلے میں ایک آئس کریم والے نے اپنا اسٹال لگایا تھا جس کی آئسکریم بہت بک رہی تھی-
‏وہ ایک چھوٹی پلیٹ میں رکھ کر خریدنے والوں کو آئسکریم دے رہا تھا رش کی وجہ سے آئسکریم تو بچ گئی مگر اس کی وہ پلیٹیں ختم ہو گئيں جس میں وہ آئسکریم دے رہا تھا-
‏مگر لوگوں کا رش جاری رہا اس وقت میں اس کے ساتھ ویفرز کے اسٹال والے ارنسٹ ہنگری نے جس کے اسٹال پر بالکل رش نہ تھی آئسکریم والے کی مدد کے لیے اپنے ویفرز کو کون کی شکل میں موڑ کر اس کو پیش کیا کہ پلیٹ کے بجائے اس میں ڈال کر دے دے-
‏لوگوں کو یہ ذائقہ اتنا پسند آيا کہ اس کے بعد آئسکریم کے ساتھ کون لازمی ہو گئی-
‏4: کوکا کولا
‏کوکا کولا کی ایجاد 1886 میں جان پیمبرٹن نے کی جو پیشے کے اعتبار سے ایک فارمسٹ تھا-
‏وہ سر درد کی ایک دوا پر تحقیق کر رہا تھا اس کے لیے اس نے کوکا کے پودے کے پتے اور بیج استعمال کیے تھے-
‏ان کو پیسنے پر اس میں پانی شامل کرنا تھا مگر اس کے بجائے اس نے اس میں غلطی سے سوڈا شامل کر دیا جس کا ذائقہ سب کو بہت پسند آیا-
‏اور اس طرح کوکا کولا وجود میں آگئی جو کہ ہر کوئی پیتا ہے-

‏ 5: آلو کے چپس
‏ آلو کے چپس کی ایجاد کی کہانی بہت دلچسپ ہے-
‏اس کے مؤجد کا نام جارج کرمب تھا جو کہ ایک ہوٹل کا کک تھا- اس کے ریسٹورنٹ میں روزانہ ایک گاہک آتا تھا اور فرنچ فرائز کھاتا تھا-
‏ایک دن جب اس کے سامنے فرنچ فرائز پیش کیے گئے تو اس نے ان کے نرم ہونے کی شکایت کی-
‏جس پر جارج نے دوبارہ بنا کر دیے مگر گاہک مطمئيں نہیں ہوا- ایسا دو سے تین بار ہوا جس پر غصے میں جارج نے آلو کو باریک باریک کاٹ کر فرائی کر دیا جس کا ذائقہ سب کو بہت پسند آیا اور اس طرح آلو کے چپس کی ایجاد ہوئی-
‏6: چاکلیٹ چپ کوکی
‏ امریکہ کی ریاست میسا چوسٹس کے ایک ریستوران میں 1930 میڑ رتھ وک فیلڈ بسکٹ بنانے کی ڈیوٹی پر معمور تھیں اور ان کے بنائے ہوئے چاکلیٹ کوکیز بہت پسند کیے جاتے تھے-
‏ ایک دن کوکیز بناتے ہوئے انہیں پتہ چلا کہ ان کے پاس چاکلیٹ ختم ہو گئی ہے-
‏اس وقت انہوں نے بیکری میں موجود چاکلیٹ چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے آمیزے میں اس خیال کے ساتھ شامل کر دیا کہ یہ پگھل کر آمیزے کا حصہ بن جائيں گے اور کسی کو پتہ نہیں چلے گا-
‏مگر بسکٹ کی تیاری کے بعد بھی یہ اسی حالت میں رہے اور ان کا ذائقہ سب نے بہت پسند کیا اس طرح چاکلیٹ چپ کوکیز کی ایجاد ہوئی-
‏7:اینٹی بائوٹک ادویات
‏اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے الیگزنڈر فلمنگ بیکٹیریا پر تجربات کر رہے تھے اور اس تجریے میں اتنے محو ہوئے کہ ان کے کھانے کی پلیٹ پر پھپھوندی لگ گئی اور ان کو پتہ نہیں چلا- تجربے کے دوران یہ پھپوندی غلطی سے اس جگہ لگ گئی جہاں تجربات کے لیے بیکٹیریا موجود تھے ۔
‏الیگزنڈر فلمنگ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اس پھپھوندی نے ان تمام بیکٹیریا کا خاتمہ کر دیا- اس کے بعد انہوں نے اس کا تجربہ بار بار کیا اور اس طرح پنسلین نامی پہلی اینٹی بائوٹک دوا کو بنا لیا-

منقول

15/10/2023

*‏غیبی مدد؟؟؟؟*
غیبی مدد نہ اسپین کے وقت آئی، نہ خلافت عثمانیہ کو بچانے کے لئے آئی، نہ اسرائیل کا قیام روکنے کے لئے آئی، نہ بابری مسجد کے وقت آئی، نہ عراق اور شام کے وقت آئی, نہ میانمار کے وقت آئی، نہ گجرات کے وقت آئی، نہ کشمیر کے لئے آئی۔

پھر بھی گھروں اور مسجدوں میں بیٹھ کر غیبی مدد کی صدا ؟؟؟؟؟

غیبی مدد جنگ بدر میں آئی۔ جب 1000 کے مقابلے میں 313 میدانِ جنگ میں اُترے۔

غیبی مدد جنگ خندق میں آئی جب الله سبحانہ وتعالیٰ کے محبوب ﷺ نے پّیٹ پر 2 پتھر باندھے اور خود خندق کھودی اور میدانِ جنگ میں اُترے۔

مسجدوں کے ممبروں پر بیٹھ کر بددعائیں کر کے غیبی مدد کے منتظر ؟؟؟؟

طاغوت کے نظام پر راضی اور پھر غیبی مدد کے منتظر ؟؟؟؟؟

الله سبحانہ وتعالیٰ کی زمین پر اللّٰه اور اُس کے محبوب ﷺ کے نظام کے نفاذ کی جدوجہد کرنے کے بجائے صرف نعت خوانی, محفلِ میلاد یا تسبیح کے دانوں کو دس لاکھ بیس لاکھ گھما کر غیبی مدد کے منتظر ؟؟؟؟؟

آفاقی دین کو چند جزئیاتِ عبادت میں محصور و مقید کر کے غیبی مدد کے منتظر ؟؟؟؟

مسلمانوں کو مجاہد کے بجائے مجاور بنا دینے کے بعد غیبی مدد کے منتظر ؟؟؟

یعنی سب کچھ الله سبحانہ وتعالیٰ کے ذمہ لگا کر اور خود کنارہ کشی اختیار کر کے غیبی مدد کے منتظر ؟؟؟؟

اپنے حق کے لیے کھڑے ہونے سے ڈرتے اور کتراتے ہوئے آسمانوں سے فرشتوں کے نازل ہو کر مسلمانوں کی غیبی مدد کے منتظر؟

ایسی صورت میں غیبی مدد نہیں صرف عذاب ہی آتے ہیں جو ہم
بے ایمان حکمرانوں، کفار کی اجارہ داری، افلاس، زلزلے اور سیلاب، ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری، جھوٹ، کم تولنا، ملاوٹ کی شکل میں بھگت بھی رہے ہیں۔

*پہلے اپنے حق اور دینِ اسلام کے لیے کھڑے تو ہوں پھر دیکھیں الله سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے غیبی مدد آتی ہے کے نہیں۔*

یہودیوں کو تکلیف ہوتی ہےایک بار پھر دنیا دیکھے گی
13/10/2023

یہودیوں کو تکلیف ہوتی ہے
ایک بار پھر دنیا دیکھے گی

Address

Al Khan

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when The History Bombs posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to The History Bombs:

Videos

Share